تحریر : اے کے راؤ 7 مئی کو ہونے والے “ماغین یا ماکخوں ” صدارتی دنگل میں ماغین لوپن نے پہلے ٹوور کے اختتام سے اب تک 6 پواینٹ کی پراگرس کی ہے۔ جمعہ شام کو آخری رائے عامہ میں ماغین 41 اور ماکخوں 59 پرسنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں ۔فرانس کے سیاسی دانشوروں کے ویژن کے مطابق اب تک 80 فیصد فرنچ یہ فیصلہ کر چکے ہیں کہ وہ “ماغین یا ماکخوں ” میں سے کس کو منتخب کریں گے۔
ان سیاسی پنڈتوں کے مطابق اب تک 47 فیصد ” ماکخوں “اور 33 فیصد “ماغین ” کی حمایت میں ہیں اور 20 فیصد ایسے ہیں جنہوں نے ابھی فیصلہ نہیں کیا ،جن کے لیے یہ ہفتہ اہم ہے۔ ان دانشوروں کے خیال میں یہ 20 فیصد ،8 ماغین اور 12 ماکخوں کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کریں گے۔
ابھی وقت باقی ہے جوڑ توڑ چل رہا ہے 48 سالہ ماغین کا سفر سیاست میں 30 سال پر محیط ہے اور انہوں نے اپنے والد جاں میری لوپن سے وراثت میں پارٹی پائی ہے۔ ماغین انتہائی دائیں بازو کی جماعت فرنٹ نیشنل کی سربراہ ہیں جو فرانس میں غیر ملکیوں اور یورپ کے اتحاد کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔
21 دسمبر 1977 کو پیدا ہونے والے Emmanuel Macron نے پچھلے سال اپریل میں اپنی نئی سیاسی جماعت En marche !,رجسٹر کروائی تھی اس سے پہلے وہ فرانسواہولند کی موجودہ حکومت میں خزانے کےوزیر تھے۔ ماکخروں نے آج تک کبھی نیشنل اسمبلی کا الیکشن بھی نہیں لڑا۔ ایک ہی سال میں سیاسی پارٹی صدارتی دوڑ میں پہلے ٹوور میں پہلی پوزیشن پر آئی اور قوی امید ھے کہ 7 مئی کو ماکخروں صدارت کا عہدہ بھی سنبھال لیں۔
مگر 39 سالہ ماکخوں کا سیاست میں سفر بہت تھوڑا ہے ۔ یہی وجہ ہے کے یورپ لورز اور فرانس میں رہنے والے غیر ملکیوں میں بےچینی پائی جاتی ہے۔ اس کی مین وجہ ماغین کا ڈونلڈ ٹرمپ خوف ہے جو ابھی تک قائم ہے ۔ ابھی تک تمام نتائج سیاسی پنڈتوں کے عین مطابق آئے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ اگلے نتائج بھی حسب توقع ہونگے۔