صدر ٹرمپ جلد از جلد انتخابی مہم پر لوٹنا چاہتے ہیں

Donald Trump

Donald Trump

وائٹ ہاؤس (اصل میڈیا ڈیسک) وائٹ ہاؤس وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق اب تک مبہم تفصیلات ہی شیئر کی ہیں تاہم ان کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سنیچر 10 اکتوبر سے انتخابی مہم پر دوبارہ واپس ہو سکتے ہیں۔

کورونا وائرس کی تشخیص کے محض ایک ہفتے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مکمل طور پر صحت یاب ہونے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب پھر سے اپنی انتخابی مہم پرواپس لوٹنے اور جلسے جلوس کرنے کے لیے تیار ہیں۔ جمعرات کے روز ٹرمپ کے ڈاکٹر سیان کونلی نے کہا کہ کووڈ 19 کے لیے ان کی ایک ہفتے تک چلنے والی تھیراپی مکمل ہوگئی ہے اور وہ سنیچر تک عوام سے روابط کا عمل محفوظ طریقے سے دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر کونلی کا کہنا تھا، ”گزشتہ جمعرات کو تشخیص ہونے سے لیکر سنیچر کو دسواں دن ہوگا۔ ٹیم تشخیص کے لیے جن جدید طریقہ کار پر کام کر رہی ہے اس کی بنیاد پر میں اس بات کی توقع کرتا ہوں کہ اس وقت تک عوامی مصروفیات کے لیے صدر کی محفوظ واپسی ہو سکے گی۔”

جمعرات کو ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو بتایا کہ وہ جمعے کے روز پھر سے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرایں گے اور ان کی کوشش ہوگی کہ سنیچر کو وہ ایک انتخابی ریلی کر سکیں۔ ”یہ تبھی ممکن ہے جب اس کا وقت پر انتظام ہوسکے۔

صدر ٹرمپ میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد انہیں والٹر ریڈ ملٹری اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ وہ پانچ اکتوبر کو جب سے اسپتال سے واپس آئے ہیں تب سے کوئی عوامی ریلی نہیں کی ہے اور باہر بھی نہیں دیکھے گئے ہیں۔ تاہم ان کے بیان پر مبنی وائٹ ہاؤس سے ویڈیوز ضرور نکلتے رہے ہیں اور فوکس نیوز پر ان کے انٹرویو بھی نشر ہوتے رہے ہیں۔

گزشتہ پیر سے ہی طبی ٹیم نے صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق میڈیا کو کوئی حاض معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔ امریکا میں محکمہ طب کے اہم ادارہ ‘سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن’ کی ہدایات کے مطابق اگر کسی شخص میں کورونا وائرس کی علامت پائی جاتی ہوں تو اسے 10 روز تک کے لیے قرنطینہ میں رہنے کو کہا جاتا ہے۔ ٹرمپ میں اس کی علامت کا پہلی بار پتہ یکم اکتوبر کو چلا تھا۔

لیکن وائٹ ہاؤس نے اس طرح کی کوئی تفصیلات ابھی تک شیئر نہیں کی ہیں کہ آخر صدر ٹرمپ کی کورونا وائرس سے متعلق جانچ رپورٹ آخری بار نیگیٹیو کب آئی تھی۔ اسی کی بنیاد پر ہی یہ اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ وہ اس سے متاثر کب ہوئے تھے۔

وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ کم سے 24 گھنٹوں کے وقفے کے بعد متاثرہ شخص کی لیب میں دو بار جانچ ضروری ہیں اور تبھی اس بات کا فیصلہ ہوسکتا ہے کہ کوئی شخص وائرس سے آزاد ہے یا پھر اب بھی اس میں وائرس پایا جاتا ہے۔

فوکس بزنس نیوز سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا انہیں لگتا ہے کہ وہ مکمل طور پر صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ”میں اچھا محسوس کر رہا ہوں، حقیقت میں اچھا، پوری طرح سے ٹھیک۔ میرے خیال سے میں اتنا بہتر محسوس کر رہا ہوں کہ آج ہی رات کو میں ایک ریلی کرنا پسند کروں گا۔ میں تو کل ہی رات کو کرنا چاہتا تھا۔” ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ویسے بھی وہ جلسے جلوس میں عوام سے بہت دور کھڑے ہوں گے۔

اس انٹرویو کے دوران صدر ٹرمپ نے آن لائن صدارتی مباحثے کی تجویز کو بھی مسترد کر دیا۔ ان کی انتخابی مہم کی ٹیم پہلے ہی جو بائیڈن کے ساتھ مباحثے میں شرکت کے بجائے ریلی کو ترجیح دینے کی بات کہہ چکی ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا، ”ورچؤول مباحثہ ایک مذاق کے سوا کچھ بھی نہیں ہے، اس کی کوئی وجہ نہیں ہے، میں تو پوری طرح ٹھیک ہوں۔” بعد میں انہوں نے اس مباحثے کو 22 اکتوبر تک موخر کرنے پر اتفاق کیا۔ ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ آخری مباحثہ ووٹنگ سے محض تین دن قبل 29 اکتوبر کو ہونا چاہیے۔