جہلم ( پریس ریلیز) پریس کلب جہلم کا پہلا ماہانہ اجلاس برائے سال 2016 ئ۔صدارت ڈاکٹر مظہر مشر نے کی ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پریس کلب جہلم کا پہلا ماہانہ جنرل اجلاس منعقد ہوا ، جس میں تمام عہدیداران و ممبران نے شرکت کی ، اجلاس کی صدارت صدر ڈاکٹر مظہر اقبال مشر نے کی۔
اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ، جنرل سیکرٹری راجہ سہیل کیانی نے ایجنڈا پڑھ کر سنایا ، اجلاس میں ہائوس نے متفقہ طور پر سابق سرپرست اعلیٰ ظفر ڈار کے انفرادی حیثیت میں رہتے ہوئے غیر آئینی حرکات کی شدید مذمت کی گئی ، سال 2015ء کے جنرل باڈی اجلاس میں جو فیصلے کئے گئے ، انہیں انفرادی حیثیت میں رہتے ہوئے نظر انداز کرکے اپنے خود اختہ فیصلے صدار کر دیئے۔
جن کا ان کے پاس کوئی آئینی اختیار نہ تھا ، ہائوس نے چار رکنی الیکشن کمیٹی تشکیل دی تھی اور ان کو اعزازی طور پر نگران مقرر کیا تھا ، ظفر ڈار نے انفرادی حیثیت میں نہ صرف الیکشن کمیٹی کے اختیارات کو بائی پاس کیا بلکہ ہائوس کے اجتماعی حیثیت میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توہین کی ، ہائوس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نئی ممبر سازی نئی منتخب باڈی2016ء کرے گی مگر ظفر ڈار نے انفرادی حیثیت میں رہتے ہوئے نئے لوگوں کو پریس کلب جہلم کا ممبر بنانے ، ووٹ کا حق دینے اور الیکشن لڑنے کا جھانسہ دیکر اور یہ کہتے ہوئے کہ تمام اختیارات اب صرف میرے پاس ہیں۔
ان سے رقم وصول کرتے رہے اور الیکشن کمیٹی جس کو ہائوس نے منتخب کیا تھا ان کو اندھیرے میں رکھا اور غیر آئینی طور پر ممبر سازی کی ، رقم وصول کی اور ان کا اجلاس بھی طلب کرلیا جو کہ غیر آئینی تھا جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ظفر ڈار نے انفرادی حیثیت میں رہتے ہوئے کاغذات جمع کرانے کی آخری تاریخ کو نہ صرف دو دن آگے بڑھایا بلکہ بعدازاں غیر آئینی ممبر سازی کرکے الیکشن کی تاریخ کو بھی آگے بڑھا دیا ، یہ تمام اقدامات غیر آئینی کئے گئے جن کو ان کے پاس کوئی اختیار نہ تھا۔
اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ظفر ڈار جن کو اعزازی طور پر سرپرست اعلیٰ کے عہدے پر فائز کررکھا ہے اگر یہ انفرادی حیثیت میں رہتے ہوئے پریس کلب کو نقصان پہنچانے سے باز نہ آئے تو آئندہ اجلاس میں نئے سرپرست اعلیٰ کا انتخاب کر دیا جائے گا۔الیکشن کمیٹی کو جھانسہ دیکر کاروائی رجسٹر بھی لے گئے جس میں خودساختہ ردو بدل کرکے من پسند افراد کو آئینی حیثیت دے رہے ہیں ،اجلاس میں نئی ممبر سازی کے حوالے سے یکم فروری تا 15فروری تک تاریخ مقرر کی گئی ہے ، ممبر سازی کے حوالے سے صرف پریس کلب جہلم کی منتخب باڈی ہی کو فارم وصول کرنے کا اختیار ہوگا اور آئین میں وضع کی گئی شکوں کی پاسداری ضروری ہوگی۔