کوئٹہ (جیوڈیسک) پٹرول سستا ہوکر بھی نایاب ہو گیا ، ملک کے مختلف علاقوں میں پٹرول پمپ مالکان نے پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بند کردی ہیں اور کہيں کہیں پمپ ہی بند ہیں پٹرول سستا ، لیکن پھر بھی نایاب۔
خاص طورپر کوئٹہ اور پشاور کے ساتھ ملک کے متعدد علاقوں میں پٹرول پمپ مالکان نے سپلائی بند کردی ہے جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آج سے کمی نافذ ہوچکی ہے جس کے مطابق پٹرول اور ڈيزل کی قیمت پانچ پانچ روپے فی لٹر کم ہوگئی ہے۔
کمی پر پٹرولیم مصنوعات کی قلت اس لیے بھی نظر آتی ہے کہ پہلے سے اندازہ ہونے پر پٹرول پمپس مالکان پرانی قیمت پر اسٹاک کے لیے تیل نہیں خریدتے، یوں موجود اسٹاک ختم ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی قلت سی نظر آتی ہے۔
اب نئی قیمت پر سپلائرز کو آرڈر کیا جائے گا تو انہيں بھی سستا ملے گا اوروہ بھی آگے اپنے منافع کے ساتھ فروخت کریں گے ،لیکن آج کے دن تو عوام نے پریشانی اٹھائی اور اس کا اظہار بھی کیا کہ تیل سستا ہوکر بھی ان کی پہنچ سے دور ہوگیا ہے۔
دوسری طرف پی ایس او کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے سپلائی معمول کے مطابق ہے ، نجی کمپنیوں سے پوچھا جائے کہ ان کے پمپس پرقلت کیوں ہوئی، پٹرول اور سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہےکہ شام تک پٹرول کی رسد معمول پر آنے کا امکان ہے۔