اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے اپوزیشن کے غیرآئینی ٹی او آرز کو مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن کے غیرآئینی ٹی او آرز پر بات بھی نہیں ہو سکتی۔
انکا کہنا تھا کہ پراپرٹی ضبط کرنا، اپنی معصومیت خود ثابت کرنا جیسے نکات غیرآئینی ہیں اور صرف وزیر اعظم کے احتساب کا مطالبہ ناقابل قبول ہے، احتساب ہو گا تو سب کا ہو گا، سب کے ساتھ یکساں سلوک ہو گا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔
بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹی او آرز پر کام شروع ہو تو 2 سے 3 ماہ میں تحقیقات مکمل ہو جائیں گی، شہادت کے مسلمہ اصولوں کے بغیر بات نہیں ہو سکتی، قرضہ معافی سے متعلق ڈیٹا اداروں کے پاس موجود ہے۔
بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ از خود نوٹس کیس میں فیصلے کے خلاف اپیل سے متعلق آئینی ترمیم زیرغور ہے، اس وقت عدلیہ از خود نوٹس میں کوئی فیصلہ دے دے تو اپیل نہیں ہو سکتی، کوٹہ سسٹم کی مدت میں توسیع کرنے کی آئینی ترمیم بھی زیرغور ہے۔