کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے وزیراعظم پاکستان کے خلاف دائر توہیں عدالت کی درخواست پر سینئر وکیل عبدالحفیظ لاکھو کے دلائل، سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس احمد علی شیخ پر مشتمل سنگل بینچ میں درخواست کی سماعت شروع ہوئی توعدالتی معاون سینئر وکیل عبدالحفیظ لاکھو نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل دیئے۔
عبدالحفیظ لاکھو نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کا بیان کراچی کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر دیکھا جائے تو نہ انکا بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اور نہ ہی یہ آئین کے آرٹیکل 204 کی زد میں آتا ہے۔
عبدالحفیظ لاکھو نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے فیصلوں کی روشنی میں دیکھا جائے یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
درخواست گزار محمود نقوی نے موقف اختیار کیا ہے وزیر اعظم کا پشاور میں دیا جانے والا بیان توہین عدالت ہے۔