وزیراعظم کا اَحسن اقدام

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اپنے ہر انتخابی جلسے میںیہ اعلان ضرورکیاکرتے تھے کہ ”روزگارسب کو ملے گا، اور کسی کو بے روزگارنہیں کیا جائے گا” اور پھراِس لالچ میں عوام نے نوازشریف کو وزیراعظم بنادیا، گوکہ آج میاں محمدنوازشریف کئی عزازات کے ساتھ مُلک کے وزیراعظم ہیں ،ابھی مجھے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کے اعزازات گِنوانے کی توضرورت نہیں ہے مگر آپ کو سمجھانے کے لئے اتناہی لکھ دینا کافی ہے کہ ہمارے موجودہ وزیراعظم کئی حوالوں سے انوکھے اعزازات کے حامل ہیں۔

بہرحال..!آج یہ بات کس کو نہیں معلوم ہے ..؟کہ ہماری موجودہ حکومت کس طرح وجودمیں آئی ہے..؟اور اِسے اِس مقام تک پہنچنے کے لئے کیاکیا …؟اور کتنے پاپڑ نہیںبیلنے پڑے ہیں…؟یہاں اِس کی بھی تفصیل میں جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے…مگرقارئین حضرات ..کے لئے یہ بہت ضرور ی ہے کہ وہ اُن تمام محرکات کو ذہن میں رکھیں کہ پاکستان مسلم لیگ ”ن” اور بالخصوص اِس پارٹی کے سربراہ اور ہمارے مُلک کے موجودہ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے اقتدارکے حصول اور وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے لئے کیا کیا جتن نہیں کئے ہیں…؟جب نوازشریف آمرمشرف کے چنغل سے آزادہوئے تو…اُستادزرداری کی حکومت میں فرینڈلی اپوزیشن بناکردھوکے پہ دھوکہ کھاتے رہے،اِنہیں اِس دوران جو سیاسی سبق ملااِس نے اِن کا سیاسی کیرئیربنادیااور یہی وہ عرصہ تھاجب ہمارے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی اچھی طرح سیاسی تربیت ہوئی اور آج اللہ کا بڑافضل ہے کہ میاں نوازشریف ایک منجھے ہوئے سیاسی کھلاڑی کی حیثیت سے میدانِ سیاست میں اپنا سکہ منوانے کی بھرپورصلاحیتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے طالع آزماؤں کے ساتھ زورآزماہیں اللہ اِنہیں ثابت قدم رکھے مگر اِسی کے ساتھ میں یہ عرض کرتاچلوں کہ اچھی بات ہے

جس پر وزیراعظم میاں محمدنوازشریف ڈٹ گئے ہیں مگر پھر بھی اِنہیں اُن طالع آزماؤں کو جنہوں نے ہمیشہ جمہوریت اور جمہوری عمل کا ستیاناس کرنے کے لئے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اِنہیں ایک موقع ضروردیناچاہئے اور آمر مشرف کے معاملے میں اپنے صوابدیداختیارات کو استعمال کرتے ہوئے نرم رویہ اپناناچاہئے اور اِنہیں جانے کا راستہ دے کرایک ایک برابرکرلیناچاہئے یکدم اُسی طرح جب طاقت رکھنے کے باوجودبھی آمرپرویزمشرف نے اِنہیں اپنے دوست ممالک کے کہنے پرایک رات کی سُنہری صبح خصوصی طیارے میں جانے دیاتھایوں میں اپنے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف سے بحیثیت ایک پاکستانی کے یہ درخواست ضرورکرناچاہوں گاکہ اپنے اِس عمل سے میاں نوازشریف ایک ایک کا عملی مظاہرہ کریں اور اگلے وقتوں کے لئے پھر کسی آمر کی کسی ایسی حکمتِ عملی کو خاک میں ملانے کا بھرپورعزم کرلیںکہ اِن کے اِس عمل کے بعد پھر کوئی آمر جمہوریت پر شب خون مارنے کی ہمت نہ کرے ،اور اگرمیاں نوازشریف نے ایک ایک برابرنہ کیا تو پھر ممکن ہے کہ پھر کسی آمر کی روح میں جان پڑ جائے اور وہ بھٹکتی ہوئی چلی آئے اور جمہوریت کا راتوں رات گلادباڈالے اور جمہوریت پھر کسی آمر کی بھینڈچڑھ کر دم توڑ جائے ۔

ہاں تو بات کا آغاز وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے انتخابی جلسے میں نوکری اور روزگار مہیاکرنے کے اعلانات سے چلی تھی میں پھر اپنی باتوں کے سلسلے کو وہیں سے جوڑتاہوں اگرچہ آج اپنے اقتدارکے دس ماہ بعد وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے اپنے مُلک کے کروڑوں بے روزگارنوجوانوں کو روزگارمہیاکرنے کا وعدہ اِس اعلان کے ساتھ کردیاہے کہ ”وزیراعظم نے سرکاری اداروں میں عارضی ملازمین کی بھرتی پر عائد پابندی ختم کردی ہے ”یقینااپنے اِس اعلان سے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے نوجوانوں کے دل جیت لئے ہوں گے،مگراِس پر یہ سوال ضروراُٹھتاہے کہ کیا ہی اچھاہوتاکہ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف یہ اعلان کرتے کہ”وفاقی حکومت کا احسن اقدام مستقل بنیادوں پر ملازمین کی بھرتی پر عائد پابندی ختم ”” جہاں ضرورت ہو وہاں میرٹ مدِنظررکھتے ہوئے مستقل ملازمین بھرتی کئے جائیں، اور پچھلی حکومت میں جو ملازمین عارضی یا کنٹریکٹ پر بھرتی ہوئے تھے اور جنہیں اَب تک کنفرم نہیں کیاگیاہے یا جنہیں ابھی تک کنفرمیشن لیٹرزنہیں ملے ہیں اُن سب کو مستقبل کیاجاتاہے ،معاشی بہتری کے فوائدعا م آدمی تک پہنچائے جائیں” تو وزیراعظم میاں محمدنوازشریف صاحب، یقین جانیئے کہ عوامی سطح پر آپ کا گراف آسمانوں کی بلندیوں سے بھی اُونچاپہنچ جاتااور پھر آپ خوددیکھتے کہ قوم کے نوجوان آپ کو اپنے کاندھوں پر اُٹھائے اُٹھائے پھرتے اور آپ کے تالوں دھودھوکر پیتے مگر آپ کے اِس اعلان نے کہ سرکاری اداروں میں عارضی ملازمین کی بھرتی پر عائدپابندی ختم کردی ہے”

Pakistan Peoples Party

Pakistan Peoples Party

اِس سے جہاں بے روزگار اور باصلاحیت نوجوانوں میں اُمی دکی کرن پیدا ہوئی ہے تو وہیں آپ کے اِس اعلان نے اِن پر عارضی روزگار کی تلوار بھی ساتھ میں لٹکادی ہے یہ عارضی ملازمت کی وہ لٹکتی ہوئی تلوار ہے جو آپ خودبھی کسی بوقت گراسکتے ہیں،بس یہی تو ایک نمایاں فرق ہے آپ کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اِس کی حکومت میں اور پاکستان پیپلزپارٹی اور اِس کی حکومت میں ..آپ کی جب بھی حکومت آئی آ پ نے روزگاروں سے روزگارچھینااور پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت جب بھی آئی اِس نے بلا رنگ ونسل زبان ومذہب مُلک کے ہر بے روزگا رمیں سرکاری نوکریاں بھر بھر کرباٹیںہیں اور آپ تو بس ….یوں ہی ہیں…؟؟؟؟

ابھی بات یہیں ختم نہیں ہوئی ہے پچھلے دِنوں جہاں اخبارات میں وزیراعظم کی عارضی ملازمین پر عائد پابندی سے متعلق خبر شائع ہوئی تھی تو اُن ہی اخبارات میں ایک یہ خبربھی نمایاں سرخیوں کے ساتھ زینت بنی تھی کہ نجکاری کمیشن کے بورڈ کا تیسرااور اہم اجلاس گزشتہ دِنوں چئیرمین کمیٹی اور وزیرمحنت محمدزبیرکی صدارت میں منعقدہوااِس خبرکے مطابق نجکاری کمیشن نے اِس موقع پر کہاکہ حکومت مُلک کی معاشی حالت کو جلد ازجلد بہتر بنانے کے لئے اقدامات کررہی ہے اور ہمارے ہردلعزیزمگر بزنس مائنڈڈ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف اوروزیرخزانہ(جووزیراعظم کے انتہائی قریبی رشتے دار بھی ہیںیہ دونوںمل کر) 11سرکاری اداروں کی جلد نجکاری چاہتے ہیںاور اِس سلسلے میں یہ دونوں حضرات تمام ترقانونی کارروائی کو مکمل کرنے کے شدت سے خواہاں ہیں۔اَب ایسے میں ہمارے وزیراعظم سرکاری اداروں سے ملازمین پر عائد پابندی ختم کرنے کی بات بھی کررہے ہیں تودوسری طرف مُلک کے گیارہ سرکاری اداروں کی جلدنجکاری بھی چاہتے ہیں …کیاا ِس موقع پر قو م اور قوم کے بے روزگار نوجوان یہ نہیں سمجھ سکتے ہیں کہ ” کیااقتدارملنے کے بعد ہمارے بزنس مائنڈڈ وزیراعظم ملازمتیں باٹنے اور ملازمین کو نکالنے سمیت قومی اداروں کی نجکاری کے معاملے میں بوکھلاہٹ کے شکارنہیں ہوگئے ہیں..؟اور کیا یہ وزیراعظم میاں نوازشریف

اور اِن کی حکومت کا کھلاتضادنہیں ہے کہ یہ ایک طرف توبے روزگارنوجوانوں کو سرکاری اداروں میںعارضی ملازمتیں مہیاکررہے ہیں تو دوسری طرف اِن ہی اداروں کی نجکاری بھی کرناچاہتے ہیں توپھراللہ ہی بچائے ہمارے ایسے جمہوری وزیراعظم نوازشریف اور اِن کی دس ماہ کی حکومت سے جس نے ابھی تک اپنے ہی مفادات اور فائدوں کا سوچاہے۔!!

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
[email protected]