اسلام آباد (جیوڈیسک) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے متفقہ موقف نہ اپنایا تو پاکستان نہیں بچے گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہا کہ ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جمہوری عمل میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے، ان کی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آئی ایس آئی کو دنیا کی بہترین ایجنسی بنائے۔ انہوں نے اپنے پوری سیاسی کیریئر میں کسی بھی حکومت سے رشوت یا فائدہ نہیں لیا۔
اگر کوئی ان پر کرپشن کا ایک بھی داغ ثابت کردے تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ ان کا ملک کی اسٹیبلشمنٹ سے جھگڑا صرف جمہوری عمل میں مداخلت کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی ایک شہر میں جلسہ کرتے ہیں اور کبھی دوسرے، انھیں چاہیئے کہ وہ جلسوں کے بجائے اپنے صوبے کے انتظامی امور پر توجہ دیں۔ وہ نواز شریف کی جگہ وزیر اعظم ہوتے تو طاہرالقادری کو گرفتار کرکے انھیں واپس کینیڈا بھجوادیتے۔
محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کو خطرات ہیں اس کے پیش نظر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس یا اے پی سی بلائی جائے، جمہوریت کوبچانے کے لئے میڈیا، جج اور سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک اتحاد بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مفاد میں وزیر اعظم اور آرمی چیف ایک موقف اپنا لیں اگر نواز شریف اور راحیل شریف اکٹھے نہ ہوئے تو پاکستان نہیں بچے گا۔ امریکا سمیت دنیا کو یقین دہانی کرائیں کہ دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے۔