اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں ملکی اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ اس ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر بھی شریک تھے۔
شرکاء نے انگزیزی روزنامے میں چھپنے والی خبر پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ خبر کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جھوٹی خبر سے قومی سلامتی کے مفادات کو خطرے میں ڈالا گیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ خبر صحافت کے عالمی مروجہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو سیکیورٹی کے امور سے متعلق افواہیں پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی۔
دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملٹری اکیڈمی کاکول کا دورہ کیا اور چوتھی پاکستان بٹالین کا افتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے آفیسرز نے فرنٹ لائن پر رہ کر جنگ لڑنے کی روایت قائم رکھی ۔ مستقبل کی فوجی قیادت کو ہر شعبہ میں اعلی ترین مہارت اور پیشہ وارانہ تربیت سے لیس ہونا چاہیے۔
آرمی چیف نے کہا کہ بہتر تعلیم اور پیشہ وارانہ مہارت کے حصول کے بعد ہی ہم تمام چیلنجز کا موثر انداز میں سامنا کر سکتے ہیں ۔ کاکول پہنچنے پر آئی جی ٹریننگ اینڈ ایوی لی ایشن لیفٹننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔