اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کہتے ہیں کہ اگر انہیں وزیر اعظم بننا ہوتا تو وہ واشنگٹن کا طواف کرتے درحقیقت یہ ملک میں تبدیلی کا وقت ہے جو ہاتھ سے نہیں نکلنا چاہیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار میں تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ جمہوریت سے اچھا کوئی نظام نہیں ہے، جتنی بہتر جمہوریت ہو گی وہ ریاست اتنی ہی ترقی کرے گی، اس نظام کی سب سے بڑی خوبصورتی میرٹ اور احتساب ہے۔ ملک میں میرٹ کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں جو تباہی کا سبب ہیں، ملک کے اہم ادارے ہر سال 580 ارب روپے کا نقصان کررہے ہیں کیونکہ ان اداروں میں میرٹ اور احتساب نہیں۔
جب تک ہم نے ملک میں انصاف کا نظام درست نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ 1970 کے علاوہ ملک میں ہونے والے تمام انتخابات میں دھاندلی ہوئی، 2013 میں انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو ہم نے صرف 4 حلقوں پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔ ملک کی خاطر ہم نے انتخابات مان لئے لیکن دھاندلی کو قبول نہیں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف ملک کی واحد جماعت ہے جو 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہے۔ دھاندلی کے خلاف اسمبلی میں بولے، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن بھی گئے لیکن کوئی فیصلہ نہ ہوا،4 ماہ سے پرامن مظاہرہ کررہے ہیں مگر حکومت سنتی ہی نہیں۔ انتخابی نظام کی درستگی تک ملک میں جمہوریت نہیں آ سکتی۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ انہیں وزیراعظم بننا ہے، اگر انہیں وزیراعظم بننا ہوتا تو واشنگٹن چلے جاتے اور امریکی صدر کے ساتھ تصویریں بنوا لیتے۔ انہیں وزیراعظم بننے سے کوئی نہیں روک سکتا تھا۔ انتخابات میں دھاندلی ان کا معاملہ نہیں پوری ملک کا معاملہ ہے، اگر دھاندلی ختم نہیں ہوگی تو ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آئے گی اور اسی طرح بادشاہت جاری رہے گی۔