چکدرہ (جیوڈیسک) پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا چکدرہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکمرانوں کو جو پیسہ عوام کی فلاح وبہبود اور تعلیم پر خرچ کرنا چاہیے، وہ پیسہ میگا پراجیکٹس پر لگا دیا جاتا ہے کیونکہ ان سے ہونے والی کمائی پاناما کمپنیوں میں جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح کھا جاتی ہے۔ ملک کا سربراہ کرپٹ ہو تو کرپشن نیچے تک جاتی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے اپنے سرمائے کا حساب دینے کا مطالبہ کیا۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ کے پی کے میں کرپشن کا کوئی بڑا کیس نہیں، صوبے میں کرپشن صرف نچلی سطح پر ہے جسے جلد کنٹرول کر لیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کرپشن کی نشاندہی کرنے والوں کو برآمد رقم کا 30 فیصد دیں گے۔
عمران خان نے اس بات کا اعتراف کیا کہ خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں کی حالت زار ٹھیک کرنے میں حکومت کو وقت لگا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ صوبے میں نظام تعلیم کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے سکولوں کی حالت ٹھیک ہونے کی وجہ سے 34 ہزار بچے پرائیوٹ سکولوں سے سرکاری درسگاہوں میں گئے۔ انہوں نے صوبے کی طالبات کیلئے نئے سکول، کالج اور یونیورسٹیاں بنانے کا بھی اعلان کیا۔