وزیر اعظم، چکوال کے دورے اور پارلیمنٹرین خاموش تماشائی

 Katasraj Temple Chakwal

Katasraj Temple Chakwal

تحریر : ڈاکٹر محبوب حسین جراح
تاریخی مقام شری کٹاس راج ضلع چکوال میں واقع ہے یہ ہندووں کی مقدس ترین جگہ ہے ایسی ایک جگہ انڈیا کے علاقے اجمیر شریف کے نزدیک پشکر میں موجود ہے کٹاس راج میں بنے تالاب کے بارے میں کہا جاتا ہے یہ ہندووں کے شیو دیوتا کی آنکھوں سے نکلنے والے آنسو سے وجود میں آیا یہاں مزید راما چندرا مندر اور ہنومان مندر اور بدھ مت کے آثار بھی ہیں اس مقدس مقام پر ہندو 1992ء تک آتے تھے اور یہاں آکر وہ اپنی عبادت اور اپنے بچوں کی شادی شیوا لنگ مندر میں کرتے تھے لیکن بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہندووں یاتریوں پر پابندی لگ گئی تھی جو 2007ء میں جنرل پرویز مشرف دور میں ختم ہوئی جس پر ہندووں ہر سال اپریل میں دوبارہ آنا شروع ہوئے۔

ہندووں کے اس مقدس مقام کو محفوظ بنانے کے لئے پرویز مشرف دور میں ورلڈ ہیرٹیج سائٹ پروگرام کے تحت اس کو قومی اثاثہ قرار دے کر اس کو محفوظ کرنے کیلئے خطیر رقم مختص کی گئی تھی جس کی وجہ سے اس علاقے کے تاریخی مقامات کو نئے سرے سے رینوویٹ کیا گیا ۔وزیر اعظم میاں نواز شریف کا حالیہ دورہ کٹاس اسی سلسلے کو مزید آگے بڑھانے کی ایک کڑی تھی ۔اس دورے سے مغربی قوتوںکو بھی ایک پیغام دیا گیا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے مسائل ،ان کے مذہبی مقامات کی حفاظت کے لئے حکومت پاکستان ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

جو پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کی پامالی اور بڑھتے ہوئے مذہبی تشدد پر اپنی تشویش پر حکومت وقت پر اپنا پریشر ڈالتی رہتی ہیںجبکہ پاکستان میںسب سے زیادہ اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کی جاتی ہے ۔مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت کے دوروں کی بات کریں تووزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور وزیر اعظم میاں نواز شریف کاضلع چکوال کا یہ مجموعی طور چوتھا دورہ تھا ان چار دوروں میں وہ ایسے ہی تھاجیسے ”وہ آئے اور چل بھی دئیے”۔اس دورے پر چکوال بھر میں اور خصوصاًتلہ گنگ میں تبصرے جاری ہیں عوام الناس جو اس دورے پر بڑی آس امید لگائی بیٹھی تھی کہ ہمارا وزیر اعظم آرہا ہے چکوال کے لئے کوئی بڑا پیکیج کا اعلان کرکے جائیں گے اور تلہ گنگ کی عوام میاں نواز شریف کے وعدے کی تکمیل کی آس لگائی بیٹھی تھی کہ اس دورے میں ضلع تلہ گنگ کے نوٹیفیکیشن کا اعلان کیا جائے گا۔

Nawaz Sharif Visit to Katas

Nawaz Sharif Visit to Katas

جبکہ اراکین اسمبلی وزیر اعظم کے ساتھ فوٹو سیشن اور فرنٹ سیٹوں پر بیٹھنے پر صدقے واری جارہے تھے وہ اس پر خوش تھے کہ ہمارا وزیر اعظم کے ساتھ فوٹو آگیا ۔فرنٹ سیٹوںپر بیٹھ کر وزیر اعظم کے ہاتھ ہلانے پر خوش ہو جانا کہ وزیر اعظم نے ہماری طرف ہاتھ ہلایا (جب کہ وہ سارے پنڈال کو ہاتھ ہلارہے تھے )کسی پارلیمنٹر ین کو یہ پوچھنے کی توفیق نہیں ہوئی کہ جناب آپ کا یہ چوتھا دورہ چکوال ہے ہم کب تک عوام کو بے وقوف بناتے رہے گے جب کہ سوا سال رہ گیا ہے قومی الیکشن کو ہم کیا منہ دیکھائیں گے وہ کیسے پوچھتے جنہوںنے اتنے عرصے میں پارلیمنٹ میں ایک لفظ بھی نہ بولاہواورجو ضلع تلہ گنگ کے مطالبے کو پارلیمنٹ میں ڈسکس نہ کروا سکیں جو علاقے کی تعمیر و ترقی ،صحت جیسے عوامی مسائل پر نہ بول سکیں ہوں وہ کیونکر پوچھیں گے وہ تو بس اسی خوشی سے نہال ہورہے تھے کہ ہم سے وزیر اعظم نے ہیلی پیڈ پر ہم سے ہاتھ ملایا تھا(پتہ نہیں اس خوشی میں اب تک ہاتھ بھی دھوئے ہیں یا نہیں )ہم نے ان کے ساتھ پودا لگوایا ۔لیکن دیکھنے والوں نے دیکھا کہ پارلیمنٹرین بھی عام عوام کی طرح بس تقریر پرتالیاں بجانے پر مجبور تھے۔

ایک رکن اسمبلی تو باقاعدہ وزیر اعظم کے چکوال سے تعلق رکھنے والےMSسے باقاعدہ منت سماجت کرکے ہیلی کاپٹر میں سوار ہو گئے تاکہ عوام کو بتا سکیں کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد وہ اب بھی وزیر اعظم کے دلوں میں بستے ہیں۔قارئین محترم افسوس ہوتا ہے کہ ضلع چکوال جس نے مسلم لیگ نون کو ہر الیکشن میں واضع اکثریت دی لیکن اس کے ساتھ نون لیگ کی اعلیٰ قیادت نے یتیموں والا سلوک کیا کوئی بڑا پراجیکٹ اب تک نہیں دیا گیاتلہ گنگ کوتو بالکل ہی ایگنور کیا گیا۔

گجرات سے تعلق رکھنے والے چوہدری پرویز الہٰی وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے حافظ عمار یاسر کے کہنے پر کئی مرتبہ دورہ کیا نہ صرف دورے کئے بلکہ کئی میگا پراجیکٹ بھی دیئے جن کی مالیت 20ارب روپے بنتی ہے ان میں سٹی ہسپتال ،سوئی گیس ِ،مین روڈزکی تعمیر،عید گاہ مسجد کی توسیع ،اے ڈی سی مسجد (جس کے فنڈ ریلیز کئے گئے تھے جو بعد میں واپس ہو گئے تھے ) اور بجلی وغیرہ جیسے پراجیکٹس تلہ گنگ کی عوام کو دیئے یہی وجہ ہے اب یہاں کی عوام کو اپنے حقیقی محسن ،حقیقی ہمدرد ،حقیقی دوست کا پتہ چل گیاہے جس پر نے عوام نے بھرپور اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے تحصیل لاوہ اور تحصیل تلہ گنگ کی میونسپل کمیٹیوں کی بھاگ دوڑمسلم لیگ ق کے ہاتھ میں دی اور یقیناآنے والا وقت مسلم لیگ ق کا ہوگاجس کے لئے ابھی سے عوامی حلقوں میں یہ بات زبان زد ہے کہ آنے والے الیکشن میں چوہدری پرویز الہٰی کو این اے 61سے اور حافظ عمار یاسر کو پی پی 22سے الیکشن جیتوائیں گے۔

Dr. Mehboob Hussain

Dr. Mehboob Hussain

تحریر : ڈاکٹر محبوب حسین جراح
03335925253٧٧