کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کراچی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، معصوم شہریوں کے قتل عام میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ حکومت سندھ امن وامان قائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے، اردو یونیورسٹی کے سامنے اب سے کچھ دیر قبل دو افراد کو قتل کردیا مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے، وزیراعظم شہریوں کی جان ومال کی تحفظ کیلیے سندھ میں مارشل لا لگانے کا اعلان کریں، اور مارشل لالگانے کے لیے صدر پاکستان سے درخواست کریں، مارشل لانہیں لگانا تو شہریوں کو اسلحے کے لائسنس جاری کیے جائیں
انھوں نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے غیر مقبول فیصلے کرنے پڑتے ہیں، شہر میں ہلاکتوں پر جواب دینے کے لیے کوئی نہیں۔ میں نے محلہ کمیٹیاں بنانے کے لیے کہا تھا، لیکن معلوم ہوا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے انھیں کام نہیں کرنے دیتے اور تنگ کرتے ہیں۔ یہ صورتحال افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایک جماعت نے فرانسیسی سفارتخانے کے سامنے مظاہرہ کیا اور اس موقع پر اس جماعت کی بدنام زمانہ تھنڈر اسکواڈ نے صحافیوں اور پولیس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فوٹو گرافر شدید زخمی ہوا۔