اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ریفرنس دائر کیے جانے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پروجیکٹ میں تاخیر پر بطور سابق وزیر قانون و انصاف کرپشن کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔
نیب کے مطابق سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بھی بطور سابق وزیر پانی بجلی بابر اعوان کے ساتھ ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔ نیب راولپنڈی کی افسر عاصمہ چوہدری نے احتساب عدالت اسلام آباد میں یہ ریفرنس دائر کیا ہے۔
نیب میں ریفرنس دائر ہونے کے بعد بابر اعوان نے وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انہوں نے ہاتھ سے لکھے گئے استعفیٰ میں کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے قوم سے کیا گیا وعدہ نبھاتے ہوئے مستعفیٰ ہوتا ہوں تاکہ نیب ریفرنس کے بے بنیاد الزامات کو غلط ثابت کرسکوں۔
ان کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں تاخیر کا الزام ہے لیکن قانون دان کی حیثیت سے عہدے پر چمٹے رہنا مناسب نہیں سمجھتا اور قانون کی بالادستی کا عمل اپنی ذات سے شروع کررہا ہوں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعوان نے استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کے کہنے پر دیا جس کے لیے انہیں وزیر اعظم ہاؤس طلب کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے پارٹی کے لیے بابر اعوان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور بابر اعوان کی جانب سے منصب سے علیحدگی کے فیصلے کو بھی سراہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعوان نندی پور مقدمے میں تحقیقات تک منصب سے الگ رہیں گے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد دوبارہ منصب سنبھالیں گے۔