اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر ترکی کی دعوت پر ترکی کا سرکاری دورہ کرنے والے وزیر ِ اعظم پاکستان عمران خان کی قونیہ کے بعد اب انقرہ میں مصروفیات جاری ہیں۔
جمہوریہ ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کے مزار پر پھول چڑھاتے ہوئے سلامی پیش کرنے والے عمران خان نے بعد ازاں میثاقِ ملی بُرج میں محفوظ خصوصی رجسٹر پر اپنے تاثرات قلم بند کیے۔
جس میں انہوں نے لکھا کہ ” بیسیوی صدی کی عظیم ترین سرکاری شخصیات میں نمایاں اور دُور شناس لیڈر غازی مصطفی ٰ کمال کو سلامی پیش کرنے کی خاطر ان کے حضور میں حاضری دینا میرے لیے ایک اعزاز ہے۔
عمران خان نے لکھا کہ “اتاترک نے ترک عوام کے سر پر پڑنے والے اپنی تاریخ کے ایک کٹھن ترین دور میں ترکوں کی قیادت کرتے ہوئے ترکی اور در اصل دنیا کی تاریخ کو بدل کر رکھ دیا ، آپ سامراجی قوتوں کے خلاف جدوجہد کرنے والی اقوام جو کہ غلامی کی زنجیروں میں بندھی ہوئی تھیں کے لیے الہام کا وسیلہ ثابت ہوئے، آپ بہادری، طاقت، مزاحمت، رواداری اور علم و دانائی کی ایک بےنظیر مثال تھے۔ ”
انہوں نے مزید لکھا کہ جیسا کہ بانی پاکستان قائد ِ اعظم محمد علی جناح کا بھی قول تھا کہ غازی مصطفی ٰ کمال اتاترک’ ابتک دنیا میں آنے والے انسانوں میں عظیم ترین انسانوں میں سے ایک تھے۔’ میں حکومت ِ پاکستان اور پاکستانی عوام کے نام پر مصطفی ٰ کمال اتاترک سے دلی طور پر متاثر ہونے اور ان کا بے حد احترام کرنے کا پیغام دینے آیا ہوں۔
وزیر اعظم نے آخر میں لکھا کہ آپ کی ترک قوم کی آزادی ، عزت و وقار کا تحفظ کرنے کی جدوجہد روز ِ آخر تک تاریخ کی کتب میں شاندار ترین ابواب میں سے ایک کے طور پر جگہ پاتی رہے گی۔