کراچی (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے شہرِ قائد کا نیا ماسٹر پلان بنانے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے نئے ماسٹر پلان کو 2047 کا نام دیا گیا ہے، کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی نے کراچی پیکیج وزیراعظم کو پیش کردیا جس کے بعد وزیراعظم نے کراچی پیکیج کو 102 ارب روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ شہر میں گرین لائن بس منصوبہ فعال کرنے کے لیے 8 ارب روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ کراچی کے ٹرانسپورٹرز کے لیے نئی ٹرانسپورٹ اسکیم متعارف کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اسکیم کے تحت ٹرانسپوٹرز بینک سے آسان قرضے حاصل کرسکیں گے، 500 ٹرانسپورٹرز کو 500 نئی بسیں خریدنے کے لیے قرضہ دیا جائےگا، قرضے کی مدت 6 سال ہوگی اور اس پر سود وفاق ادا کرے گا۔
ذرائع کے مطابق لیاری ایکسپریس وے کو ہیوی ٹریفک کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ٹریک کو بہتر بنانے کے لیے 2 ارب کا خصوصی فنڈ جاری کیا جائے گا جب کہ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے دوبارہ جائیکا سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے کراچی کے 6 اضلاع میں شمسی توانائی کے 200 آر او پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت ڈسٹرکٹ ویسٹ میں 5 ایم جی ڈی پانی کا آر او پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا، کورنگی میں پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی فنڈنگ کا فیصلہ ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے فور کی نئی لاگت کی 50 فیصد فنڈنگ وفاقی حکومت دے گی۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سے کراچی میں پی ٹی آئی اراکین نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے ہدایت دی کہ صوبائی اور قومی اسمبلی اراکین فون اٹھانے کے پابند ہوں گے۔
تحریک انصاف کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کراچی کے مسائل بہت ہیں، مجھے اندازہ ہے، ایک گلی بنوائیں گے دوسری نہیں تو مسائل بڑھیں گے، ہم عوام کے میگا مسئلے حل کروائیں گے، کمیٹی بنائی ہے مسئلے حل ہوں گے۔