اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے تحریک آزادیِ کشمیر کے بزرگ رہنما سید علی گیلانی کی میت چھینے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام بھارتی فاشزم کی ایک اور مثال ہے۔
سید علی گیلانی تین روز قبل طویل علالت کے بعد سری نگر میں انتقال کر گئے تھے اور ان کے اہل خانہ بزرگ حریت رہنما کو ان کی وصیت کے مطابق شہدا قبرستان میں دفنانا چاہتے تھے لیکن قابض بھارتی فورسز نے سید علی گیلانی کی میت اہل خانہ سے زبردستی چھین کر رات کے اندھیرے میں حیدرپورہ قبرستان میں ان کی تدفین کر دی۔
مقبوضہ کشمیر کی پولیس کی جانب سے حریت رہنما کی میت چھیننے کے دوران سید علی گیلانی کے اہل خانہ نے بھارت سے آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے اور ان کی میت کو پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں لپیٹ کر رکھا گیا تھا۔
گزشتہ روز قابض بھارتی پولیس نے حریت رہنما کی میت کو پاکستان پرچم میں لپیٹنے اور آزادی کے حق میں نعرے لگانے پر سید علی گیلانی کے اہل خانہ کے خلاف بڈگام پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا تھا۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ 92 سال کے سید علی گیلانی کا جسد خاکی چھیننا انتہائی شرمناک عمل ہے۔
عمران خان نے بھارتی اخبار کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ سید علی گیلانی کے اہل خانہ پر مقدمہ درج کرنا اور بھی شرمناک ہے، یہ اقدام بھارتی فاشزم کی ایک اور مثال ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے ایک بار پھر مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت میں نازی اور آر ایس ایس نظریے سے متاثر حکومت موجود ہے۔