اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزراء اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بھی سندھ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے رکن سندھ اسمبلی علی گوہر مہر سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں انہوں نے سندھ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔
پی ٹی آئی سندھ کے ترجمان نے ٹیلی فونک رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا وزیراعظم عمران خان نے علی گوہر مہر کی جانب سے صوبے کے دورے کی دعوت قبول کرلی اور وہ جلد سندھ کا دورہ کریں گے اور سندھ کی اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے رابطہ کر کے جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں ممکنہ کارروائیوں اور سندھ کی سیاسی صورتِ حال پر بات چیت کی۔
فواد چوہدری کل سندھ کا دورہ کریں گے جس میں ان کی تحریک انصاف اور جی ڈی اے رہنماؤں سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ میں قیادت کی تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایسا وزیراعلیٰ ہونا چاہیے جو زیر تفتیش نہ ہو۔
سندھ میں گورنر راج سے متعلق سوال پر افتخار درانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو خود سوچنا چاہیے کہ حکومت کیسے چلانی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں وزیر اعلیٰ سندھ پر اومنی گروپ کی سہولت کاری کے شواہد موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مراد علی شاہ نے بطور وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ زرداری گروپ کی سہولت کاری کی۔
افتخار درانی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا جے آئی ٹی سے متعلق فیصلہ سب کو قبول کرنا ہو گا۔