اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف نے وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق کیس میں جسٹس جواد ایس خواجہ کو بنچ سے الگ کرنے اور لارجر بینچ تشکیل دینے کے لیے اپیل دائر کر دی ، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس اس درخواست پر پہلے ہی فیصلہ دے چکے ہیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت کی۔ اسحاق خاکوانی کے وکیل عرفان قادر نے جسٹس جواد ایس خواجہ کو بنچ سے الگ کرنے اور لارجر بینچ تشکیل دینے کے لیے اپیل دائر کر دی۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست پر تو چیف جسٹس فیصلہ دے چکے ہیں۔ عرفان قادر نے کہا کہ چیف جسٹس کے سامنے جسٹس جواد کی بنچ سے علیحدگی سے متعلق درخواست نہیں تھی۔ میری پٹیشن میں عوامی اہمیت اور بنیادی حقوق سے متعلق نکات شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جن ریگولر بینچوں کے پاس وزیر اعظم کا کیس آیا، انہوں نے لارجر بینچ تشکیل دینے کا کہا ، یوسف رضا گیلانی اور ذوالفقار علی بھٹو کے کیسز میں بھی لارجر بنچ بنے۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں کیس کو سمجھنے دیں، کیا پتہ ہم ہی لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دیں۔
عرفان قادر نے کہا کہ بنچ سے علیحدگی کا معاملہ چیف جسٹس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ، یہ اپیل عدالت میں سنی جائے۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزاروں کی جانب سے ایسے مطالبات آتے رہتے ہیں ، میرے حوالے سے تو ایسے مطالبات زیادہ ہی کیے جاتے ہیں ، کیا پتہ آپ کی اپیل پراس وقت تک فیصلہ بھی ہو جائے۔ کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی ہے۔