وزیراعظم کی نااہلی سے متعلق لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوئے، سپریم کورٹ

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے وزیراعظم نااہلی کیس کی سماعت کوئٹہ منتقل کردی جہاں 10 نومبر کو کیس کی سماعت ہوگی جبکہ جسٹس سرمد جلال عثمانی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پر لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوئے۔

قائم مقام چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے وزیراعظم نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت جب عدالت نے کیس کوئٹہ منتقل کرنے کا کہا تو تحریک انصاف کے وکیل عرفان قادر نے اس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمارے کیس کی باری آتی ہے۔

تو ہمیں سنا نہیں جاتا، عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کروں گا یہ میرا قانونی حق ہے اورکیس کی پیروی کے لئے کوئٹہ نہیں جاؤں گا۔ جسٹس جواد نے عرفان قادر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو سارا دن کوئٹہ میں سنیں گے، آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت وزیراعظم کی نااہلی کے لئے براہ راست اسپیکر کے پاس جانا نہیں بنتا جس پر تحریک انصاف کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس میں انصاف ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔

اس موقع پر جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس میں کہا کہ وزیر اعظم پر لگائے گئے الزامات اب تک ثابت نہیں ہوئے جبکہ وزیراعظم اورآرمی چیف کے درمیان اکثر ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں اور وزیراعظم نے اسمبلی فلورپرجو بھی کہا آرمی چیف نے اس کی تردید نہیں کی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے خلاف تین مختلف درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعظم نے اسمبلی کے فلور پر غلط بیانی سے کام لیا جس کے بعد وہ آرٹیکل 62،63 کے تحت صادق اور امین نہیں رہے۔