اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو جانبدارانہ قرار دے دیا ہے، جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراض کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے رپورٹ کی تیاری میں مینڈیٹ سے تجاوز کیا اس لئے اس کو مسترد کیا جائے۔ علاوہ ازیں جے آئی ٹی کا والیم 10 بھی فراہم کیا جائے۔
وزیر اعظم کی قانونی ٹیم نے جے آئی ٹی میں شامل آئی ایس آئی کے نمائندے کی قانونی حیثیت پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ جس وقت جے آئی ٹی تشکیل دی گئی اس وقت آئی ایس آئی کا نمائند اپنے ادارے میں افسر نہیں تھا۔
یہ بھی ممکن ہے کہ جس وقت جے آئی ٹی کی نامزدگی کی گئی اس وقت آئی ایس آئی کا نمائندہ اپنے ادارے میں افسر نہیں تھا، ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ آئی ایس آئی کے نمائندے کو کنٹریکٹ کے تحت آئوٹ سورس ایمپلائی کی حیثیت سے تعینات کیا گیا ہو۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ کنٹریکٹ پر سورس ایمپلائی کی قانونی حیثیت نہیں ہوتی ، دوسری جانب یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آفیشل ریکارڈ کے مطابق نمائندے کی خدمات سے متعلق کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں۔