مشرف کے خلاف غداری کیس کی وجہ سے پاک فوج اور حکومت میں تنائو کی خبریں گردش کر رہی تھیں جس کے جواب میں حکومتی وزراء پرویز رشید،احسن اقبال و دیگر کو بیانات دینا پڑے کہ فوج اور حکومت ایک ہی پیج پر ہیں دونوں میں ہم آہنگی ہے ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے بھی کہا تھا کہ پاک فوج تمام اداروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیے پاک فوج نے قومی حمایت کے ساتھ روایتی ہم آہنگی اور عزم سے ہمیشہ قومی سلامتی اور تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے پاک فوج یہ اہم فریضہ سر انجام دیتی رہے گی پاک فوج اپنے ادارے کا ہر حال میں تحفظ کرے گی موجودہ صورتحال میں ملک اندرونی و بیرونی مشکلات سے دوچار ہے حالیہ دنوں میں فوج کے بارے میں بعض عناصر نے غیر ضروری تنقید کی۔ افواج پاکستان ملک کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔
فوج اپنے ادارے کے وقار کا ہر حال میں تحفظ کرے گی، ہماری ایس ایس جی دنیا کی بہترین اسپیشل فورس ہے جسے ہر مشکل میں کام کرنا آتا ہے، پاک فوج نے قومی حمایت کے ساتھ روایتی ہم آہنگی میں نمایاں کردار ادا کیا،پاک فوج یہ اہم فریضہ سرانجام دیتی رہے گی۔ موجودہ صورت حال میں ملک اندرونی اور بیرونی مشکلات سے دو چارہے،پاک فوج نے ہمیشہ قومی سلامتی اور تعمیر وترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔آرمی چیف کے اس بیان کے بعداپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کی طرف سے بھی اشکالات سامنے آئے تھے جنہیں حکومت و فوج نے مکمل طور پر رد کر دیا۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی دعوت پر وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کاکول اکیڈمی میں کیڈٹس کی129 ویں پاسنگ آوٹ تقریب میں شرکت کی اور پریڈ کا معائنہ کیا۔اس موقع پروزیر اعظم کو سلامی پیش کی گئی۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔
تقریب میں وزیر اطلاعات پرویز رشید ، وزیر دفاع خواجہ آصف کے علاوہ اعلیٰ سول اور ملٹری حکام ، بڑی تعداد میں سفارتکار بھی موجود تھے۔پاس آئوٹ تقریب میں کامیاب ہونے والے کیڈٹس کا تعلق پاکستان کے ساتھ بحرین اور فلسطین سے بھی ہے جن کو اعلیٰ فوجی تربیت دی گئی۔اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کے ناقا بل تسخیردفاع کے لیے فوج کو تمام ممکنہ وسائل مہیا کریں گے۔ نئے آنے والے افسران کو سپہ سالار جنرل راحیل شریف جیسے افسران کا کردار بھی ذہن میں رکھنا چاہیے ،وہ نشان حیدر حاصل کرنے والے میجر شبیر شریف شہیدکے بھائی ہیں اور ہمیں ان پر فخر ہے، جنرل راحیل شریف حب الوطنی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ پاکستان ملٹری اکیڈمی قیادت کی تیاری کا ایک اعلیٰ ادارہ تصور کیا جاتا ہے۔
Pak Army
اس عظیم ادارے میں پاک فوج کے نوجوان افسران کے غیر متزلزل تصورات کو تقویت دی جاتی ہے کیونکہ انہیں مستقبل میں مشکل حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے، اس لئے مستقبل میں کبھی نہ بھولیں کہ قوم ان پر بھرپور اعتماد کرتی ہے۔ پاک فوج میں شمولیت اختیار کرنے والے نئے افسران عظیم اور بہادر مجاہدوں کی طرز پر قدم رکھ رہے ہیں۔ ان کے سامنے کئی شکلوں اور قسموں میں چیلنجز آئیں گے لیکن قوم ان کی پشت پر متحد کھڑی ہوگی۔مضبوط معیشت اور دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر ملکی دفاع کی مضبوطی ناممکن ہے۔ ہمیں قومی مقاصد کے حصول کے لئے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔
ایک دن ہماری قوم مشکلات اور امتحانات میں کامیابی سے سرخرو ہوگی، وزیر اعظم نواز شریف نے اعلی کاکردگی کا مظاہرہ کرنے پر حمز ہ کمپنی کوقائد اعظم بینر دیا۔پاسنگ آئوٹ پریڈ کے دورا ن کیڈٹس نے ملک سے وفاداری کا حلف اٹھا لیا ، کیڈٹس نے حلف اپنے حلف میں کہا کہ کسی بھی طرح کی سیاسی سرگرمیوں کاحصہ نہیں بنیں گے ، آئین کی پاسداری کریں گے ،وزیر اعظم نے اعلی کاکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس میں اعزازات تقسیم کیے، اعزازی شمشیر اکیڈمی سینئر آفیسر معظم کو دی گئی ، صدارتی تمغہ بٹالین سینئر انڈر آفیسر ظفر کو دیا یا ،چیف آف آرمی سٹاف گولڈ میڈل کیڈٹ اسلام ، کمانڈنٹ کی اعزازی چھڑی کیڈٹ سمیع کو دی گئی۔تھرڈ مجاہد کوررس میں کمانڈنٹ کی اعزازی چھڑی کیڈٹ بلال کو دی گئی۔وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔
انکے ماضی کے کچھ بیانات کو جو فوج کے حوالہ سے تھے نشر کیا جا ریا تھا۔خواجہ آصف نے کاکول اکیڈمی جانے سے قبل پاک فوج کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوج کا بہت احترام کرتا ہوں۔ مضبوط اور باوقار فوج ملک کا اثاثہ ہے میری کئی سال پہلے کی تقاریر سے غلط تاثر دیا جا رہا ہے۔ مادر وطن کے لئے فوج کی قربانیوں پر فخر ہے۔ میڈیا پر چلائی جانے والی میری تقاریر کسی اور سیاق و سباق میں ہیں، پرانی تقاریر چلانے سے میرے متعلق پیدا ہونے والا تاثر حقیقت سے دور ہے۔ فوج کئی محاذوں پر لڑ رہی ہے، ایسے وقت میں غلط فہمیاں مناسب نہیں۔ باوقار ادارے کو نیچا دکھانا مقصد نہیں تھا۔ فوج بے مثال قربانیاں دے رہی ہے۔دو روز قبل قومی سلامتی کمیٹی کا غیرمعمولی اجلاس زیراعظم محمد نواز شریف کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا تھا اجلاس میں بھارتی انتخابات کے تناظر میں پاک بھارت تعلقات ،افغان صدارتی انتخابات قومی سلامتی سے متعلق اہم امور،حکومت طالبان مذاکرات،قیام امن کے لئے ممکنہ مزیدحکومتی اقدامات۔سرحدی امور اور خطے کے حالات سیمت دیگر اہم امور کا جائزہ لیا گیا۔
قومی دفاع کے حوالے سے ایک بار پھر پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید ،چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف دیگر اعلی عسکری حکام، آئی ایس آئی و آئی بی کے سربراہان اور متعلقہ اعلی سرکاری حکام نے شرکت کی تھی اجلاس ساڑھے تین گھنٹوں تک جاری رہا مادر وطن کے دفاع کے حوالے سے قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنی مسلح افواج کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے قومی سلامتی کے معاملے پر اداروں میں ہم آہنگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس تاثر کو ظاہر کر دیا ہے کہ کسی معاملے پر کوئی تناؤ کی کیفیت موجود ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صورت حال میں بہتری آ رہی ہے۔
اعلی قیادت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ سب ایک صفحے پر ہیں رابطوں کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے اور ہم آہنگی کے فروغ کے لئے مختلف اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ملک کی اعلی سیاسی و عسکری قیادت نے واضح کیا ہے کہ قومی سلامتی سے متعلق تمام معاملات پر سب یکجا ہیں قومی امن سب کی ترجیح ہے اور اس ضمن میں مشترکہ اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔قومی سلامتی کے معاملات پر مشاورت اور رابطوں سے متعلق طریقہ کا ر کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی ملک کا اعلی مشاورتی فورم ہے جہاںریاست کے تمام اداروں کو اپنے نکتہ نظر پیش کرنے کا موقع ملتا ہے سلامتی کے معاملے پر اداروں کی ان آراء کی وجہ سے حکومت کو قومی سلامتی کے اہم فیصلوں میں مدد ملتی ہے۔