اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے زیر صدارت سلامتی سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق اجلاس میں داخلی اور خطے کی سیکورٹی صورتحال سے متعلق غور کیا گیا۔
اجلاس میں فاٹا، کراچی اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کراچی ائر پورٹ واقعے میں دہشت گردوں سے بھارتی ساخت کا اسلحہ اور خون جمانے کے انجکشن ملنے کے معاملے پر بھی غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے کالعدم تحریک طالبان اور دہشت گردوں سے رابطوں کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔ اجلاس میں ایک دفعہ پھر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ شمالی وزیرستان اور فاٹا کے دیگرعلاقوں سے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کئے جائیں گے اور حکومت کی رٹ ماننے سے انکار کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
اجلاس میں چیف آف جنرل سٹاف لیفٹننٹ جنرل اشفاق ندیم نے فاٹا کے امور پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد میں در اندازی اور دہشت گردوں کی آمد سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں ملک بھر بالخصوص کراچی میں دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے سول ملٹری انٹیلی جنس رابطوں کو مزید موثر بنانے پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم اور ڈی جی کاؤنٹر انٹیلی جنس میجر جنرل ناصر دلاور شاہ شریک ہوئے۔