لاہور (جیوڈیسک) پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات میں کاروباری شخصیت کے ساتھ کیا راز و نیاز ہوئے اور اس کی موجودگی میں کس کا کیا مفاد تھا، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی سوال اٹھا دیا۔
کپتان نے مودی کی اچانک لاہور یاترا اور ایک اہم بھارتی کاروباری شخصیت کی موجودگی پر ٹویٹ کیا، کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات پر جمی برف پگھلنا خوش آئند ہے، لیکن وزرائے اعظم کی ملاقاتوں میں کاروباری شخصیت کی موجودگی سوالیہ نشان ہے۔
کپتان نے مزید کہا کہ کھٹمنڈو کی خفیہ ملاقات سے لے کر لاہور تک کی ملاقاتیں وزارت خارجہ کی طرف سے باضابطہ فریم ورک کے تحت ہونی چاہئے تھیں۔ عمران خان نے کہا کہ بزنس ٹائیکون کی طرف سے کرائی گئی ملاقات کے مقاصد واضح نہیں، اور یہ کئی سوالوں کو جنم دیتا ہے۔