وزیراعظم نواز شریف بلوچستان کے تباہ کن زلزے کے نتیجے میں ہلاک، زخمی اور بے گھر ہونے والوں کی بحالی کی مہم کی سربراہی کرنے کی بجائے پاکستان کے تحفظ کے خاتمے کے لیے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں

اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف بلوچستان کے تباہ کن زلزے کے نتیجے میں ہلاک ،زخمی اور بے گھر ہونے والوں کی بحالی کی مہم کی سربراہی کرنے کی بجائے پاکستان کے تحفظ کے خاتمے کے لیے سر توڑ کوشش کررہے ہیں۔ جمعہ 27 ستمبر 2013 کو نواز شریف نی مغربی استعماری طاقتوں کی لونڈی اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے خطاب کیا اور کیانی و شریف حکومت کی اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ قبائلی مسلمانوں سے مذاکرات کریں گے جو پچھلے بارہ سالوں سے افغانستان میں قابض امریکی افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

کیانی و شریف حکومت جہاں کی صورت میں “گاجر” کی پیشکش کررہی ہے وہیں ان لوگوں کیخلاف فوجی آپریشن کی “لاٹھی” بھی پکڑے ہوئے ہے جو مذاکرات کی اس اچانک شدید خواہش میں خطر ے کو بھانپ رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ امریکہ ہی ہے جو کیانی و شریف حکومت کو کبھی “گاجر” تو کبھی “لاٹھی ” اٹھانے کا حکم جاری کرتا ہے اور دونوں باتوں کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے۔ امریکہ محدود انخلا کے بعد افغانستان میں اڈوں کو حاصل کرنے کے لیے دن رات ایک کررہا ہے جہاں ایک لاکھ سے زیادہ غیر ملکی لوگوں کو رکھا جائے گا۔

اگرچہ امریکی ایجنٹ حامد کرزئی نے امریکہ کو ان نوں(9) اڈوں کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی ہے لیکن امریکہ ایک ایسے معاہدے کی شدید خواہش رکھتا ہے جس کے ذریعے وہ اپنے غیر قانونی فوائد کو “حلال” قرار دلواسکے ۔حزب التحریر ولایہ پاکستان قبائلی علاقوں اور دیگر علاقوں کے مسلمانوں سے یہ کہتی ہے کہ وہ ان اڈوں کی فراہمی کے خلاف آواز بلند کریں اور اس مقصد کے حصول کے لیے ہونے والے مذاکرات اور فوجی آپریشنز کو مسترد کردیں۔

ہم کیوں اس گناہ کے بوجھ کو اپنے سر لیں جس کے ذریعے ایک بڑی صلیبی قوت کو پاکستان کی دہلیز پر بٹھا کر پاکستان کی سیکیورٹی نظر انداز کردیا جائے؟ اللہ سبحانہ و تعالی نے مسلمانوں کو اس بات کی اجازت نہیں دی کہ وہ گناہ اور ظلم کے معاملات میں تعاون کریں ۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں : وتعاونوا عل البِرِ والتقو ولا تعاونوا عل الِثمِ والعدوانِ واتقوا اللہ ِن اللہ شدِید العِقابِ اور اچھی باتوں اور تقوی کے معاملات میں تعاون کرو اور گناہ اور ظلم میں تعاون مت کرو اور اللہ سے ڈرو کیونکہ بے شک اللہ سزا دینے میں دیر نہیں کرتے “(المائدہ:2) جہاں تک خیر اور تقوی کی بات ہے تو یہ صرف خلافت راشدہ ہی کے ذریعے حاصل ہو سکتا ہے جو دشمن کی افواج کے خلاف مسلم افواج اور مجاہدین کی قیادت، ایک یکجا قوت کی صورت میں کرے گی۔

صرف اسی وقت مسلمانوں کی طاقت خطے میں موجود امریکی موجودگی کے خاتمے کا باعث بنے گی چاہے وہ اڈوں اور قونصل خانوں کی شکل میں ہو یا امریکی افواج اور ان کی نجی افواج کی شکل میں ہو۔ لہذا حزب التحریر ولایہ پاکستان افواج پاکستان سے پاکستان میں خلافت کے فوری قیام کے لیے حزب التحریر کو نصر کی فراہمی کا مطالبہ کرتی ہے جس کی قیادت مشہور فقیہ اور رہنما شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ کررہے ہیں۔