اسلام آباد (جیوڈیسک) جنگ بندی کرنے والوں سے مذاکرات، جنگ بند نہ کرنے والوں سے جنگ کی جائے گی، وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی پالیسی کی منظوری کے بعد فیصلہ سنادیا۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ حکومت ہر صورت ریاست کی رِٹ قائم کرے گی، پالیسی آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔
وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارت داخلہ کی تیار کردہ 5 سالہ قومی سلامتی پالیسی پر غور کے بعد منظوری دے دی گئی۔ 3 حصوں پر مشتمل پالیسی کاباضابطہ اعلان وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں کریں گے،اس موقع پر وزیراعظم خود بھی ایوان میں موجود ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف نے اجلاس سے خطاب میں کہاکہ حکومت نے مکمل نیک نیتی اور خلوص کے ساتھ مذاکراتی عمل کا آغاز کیاتاہم طالبان نے سیکیورٹی فورسز اور معصوم افراد کونشانہ بناکر اسے بے معنی بنادیا۔ ہرصورت میں ریاست کی رٹ قائم کی جائے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کیلئے خصوصی مراعاتی پیکج کے اجراء کا بھی فیصلہ کیا، جس کے تحت تمام آئی ڈی پیز کو رہائش ودیگر مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔
آئی ڈی پیز کے لیے قائم خصوصی کمیٹی کے فوکل پرسن وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ ہوں گے اوروزارت سیفران وزارت داخلہ کے ساتھ مل کر مراعاتی امور طے کریں گے۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ( ف )کے وزراء نے قلم دان نہ ملنے اور شمالی وزیرستان میں ٹارگٹڈ آپریشن پر تحفظات کے باعث وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔