اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستانی فوج نے ملکی وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف جاری کرپشن کیس کی تحقیقات کو ’قانونی اور شفاف انداز‘ میں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان میں انتہائی طاقتور سمجھی جانے والی فوج کی طرف سے یہ بیان آج جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ اس کانفرنس کی سربراہی پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کر رہے تھے۔
ملکی فوج کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں جاری ہوا ہے، جب گزشتہ ہفتے ہی پاکستان کی سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ ان تحقیقات کی وجہ سے وزیراعظم نواز شریف کا سیاسی مستقبل خطرے میں پڑ چکا ہے۔
پاکستان کے فوجی حکام اس نئے کمیشن کا حصہ ہوں گے، جسے تشکیل دینے کے احکامات سپریم کورٹ کی طرف سے دیے گئے ہیں۔ یہ کمیشن دو ماہ کے اندر اندر اپنی تحقیقات مکمل کرے گا۔
پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں پاناما لیکس کا اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد سے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ کور کمانڈر کانفرنس میں آپریشن ردالفساد کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس دوران سپریم کورٹ کی طرف سے تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) پر بھی گفتگو کی گئی۔
بیان کے مطابق مشترکہ تحقیقات میں شامل فوج کے اراکین شفاف اور قانونی طریقے سے اپنا کردار ادا کریں گے، جیسا کی سپریم کورٹ کی طرف سے اظہار کیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستانی وزیراعظم پر وقت کے ساتھ ساتھ استعفیٰ دینے کے لیے اخلاقی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ پاکستانی صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ فوج کی طرف سے جاری کیا گیا مختصر بیان ان لوگوں کے لیے ایک پیغام ہے، جو جے آئی ٹی پر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے تھے۔ دوسری جانب اسے حکومت کے لیے بھی ایک پیغام قرار دیا جا رہا ہے کہ فوج کسی کا ساتھ نہیں دے گی۔