اسلام آباد (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت نے شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف کو مستقبل وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے میں میاں نوازشریف کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد نوازشریف گزشتہ روز ہی اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوچکے ہیں جس کے بعد کابینہ بھی تحلیل ہوگئی ہے۔
میاں نواز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے قبل غیر رسمی مشاورتی اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں ہوا جس میں شہباز شریف، چوہدری نثار، خواجہ سعد رفیق، اسپیکر ایاز صادق، سینیٹر پرویز رشید، سینیٹر آصف کرمانی، شاہد خاقان عباسی ، سردار مہتاب عباسی اور عبدالقادر بلوچ شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اٹارنی جنرل پاکستان اشتراوصاف اور نوازشریف کے قانونی و آئینی ماہرین نے میاں نوازشریف کو بریفنگ دی جب کہ اجلاس میں آئندہ 45 روز کے لیے عبوری وزیر اعظم اور اس کے بعد مستقل وزیر اعظم کے ناموں پر بھی غور کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ 4 گھنٹے جاری رہنے والے طویل اجلاس میں پارٹی کی سینئر قیادت نے نوازشریف پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور پارٹی قیادت نے عبوری وزیراعظم ،نئے پارٹی صدر اور نئی کابینہ کی نامزدگی کا اختیار نواز شریف کو سونپ دیا۔
ذرائع کے مطابق اس اہم غیر مشاورتی اجلاس میں نوازشریف نے نئے وزیراعظم کے لیے شہبازشریف کے نام کی منظوری دے دی ہے جب کہ شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ان دونوں فیصلوں کی توثیق پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے بھی لی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں شہبازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد نئے وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے بھی نام کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق دوران اجلاس (ن) لیگ کے رہنماؤں نے نوازشریف پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اگر اشارہ دیں تو قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیں گے لیکن آپ کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کچھ دیر بعد شروع ہوگا جس میں پارٹی صدارت سونپنے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا کیونکہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نوازشریف سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد پارٹی عہدہ بھی نہیں رکھ سکتے۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں میاں نوازشریف کو نااہل قرار دیا ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن ان کی اسمبلی رکنیت بھی ختم کرچکا ہے جب کہ عدالتی فیصلے میں حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔