وزیر اعظم نواز شریف کے جراتمندانہ کردار نے منموہن کو منوں مٹی تلے دبا دیا

راولپنڈی : چیرمین امن کمیٹی ممتاز مذہبی سکالر علامہ پیر سید اظہار بخاری نے کہا ہے کہ جرنل اسمبلی میں وزیر اعظم نواز شریف کے جراتمندانہ کردار نے منموہن کو منوں مٹی تلے دبا دیا۔ منموہن نے پھپھاکٹنی کا رول ادا کرکے اپنے اندر خوف کو مٹانے کی کو شش کی۔ کشمیری حق آزادی کے لیے جہاد کر رہے ہیں۔ کشمیر کی آزادی ہی بھارت کو ٹوٹنے سے بچا سکتی ہے۔ بھارت کے ساتھ ہمارا کشمیر کے سوا کوئی جھگڑ انہیں۔ منموہن کا من جب تک صاف نہیں ہوگا۔

مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ بھارت جتنا پارٹی کے نامزد امیدوار مودی، موذی بننے کی کو شش نہ کرے۔ اپنی حد میں رہے، ہمارے صبر کی حد نہ توڑے۔ پاکستان خود اس وقت اسی کی پھیلائی ہوئی دھشتگردی کی ذد میں ہے۔ وطن عزیز پر حملہ تو بہت دور کی بات ہے، بھارت اس کے بارے میں سوچنے کی بھی غلطی نہ کرے۔ بلکہ یہ سوچے ،کہ جب وہ اپنے دس لاکھ گیڈروں کے ساتھ مٹھی بھر کشمیریوں کو نہ مٹا سکا۔ وہ ایٹمی طاقت کو کیا مٹائے گا۔ امن ہماری کمزوری نہیں، طاقت ہے۔

بھارت اپنے کرتوں کا نزلہ ہم پر نہ گرائے۔ ورنہ اتنا ماریں گے کہ اسے ارتھی بھی نصیب نہیں ہو گی۔ اظہار بخاری نے کہا ممبئی دھماکوں پر پاکستان پر الزامات لگانے والوں کو کشمیر میں ہندوں کی دھشتگردی کیوں نظر نہیں آتی، وہاں انہیں کیوں سانپ سونگھ جاتا ہے۔ پاک افواج اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے۔ جب وہ اندرونی دھشتگردوں کا صفایا کر سکتی ہے، تو سرحدپر بیٹھے ہوئے گیڈروں کی سازشوں سے بھی بے خبرنہیں ہے۔ بھارت سوچ سمجھ کر بیان جاری کرے۔

امن کوششوں کو جنگ میں بدلنے کی بات نہ کرے۔ دھشتگردی کے خلاف پاکستان کی کارکردگی کو ساری دنیا جانتی بھی ہے، اور مانتی بھی ہے۔ اس سے پہلے کہ ہم ایٹم بم پرلگی گرد غبار صاف کریں، وہ اپنے ذہن سے گردو غبار صاف کر لے۔زندہ قومیں زبانی وار سے نہیں، نیام سے تلوار نکال کر اپنی آزادی کی حفاظت کرتی ہیں۔ ہمارے جسم میں جان اتنی ضروری نہیں، جتنی پاکستان کی سالمیت ضروری ہے۔ اگر ہم پاکستان کے اندر دھشتگردوں کو ختم کر سکتے ہیں، تو انڈین دھشتگردوں کو تو مارنا ویسے بھی بہت کارثواب ہے۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے۔

کہ حکومت پاکستان بھارتی گیڈروں کا منہ بند کرنے کیلیے منہ توڑ جواب دے۔ انہیں بتا دے، کہ ایٹمی پاکستان ہاتھ جوڑنے کی نہیں، توڑ نے کی پوزیشن میں آچکا ہے۔9/11 کا الزام مسلمانوں پر لگا کر امریکہ کو کچھ نہیں ملا، اسی طرح انڈیا کو بھی بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزام لگانے سے ذلت کے سوا کچھ بھی نہیں ملے گا۔ بھارت جی کرے گا، تو جی کریں گے۔ گڑ بڑ کرے گا، تو چیر دیں گے۔