کراچی (جیوڈیسک) وزپراعظم نواز شریف نے پرانا حاجی کیمپ کی ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ کا نوٹس لے لیا جبکہ 11 گھنٹے تک آتشزدگی کے باعث کروڑوں روپے کا سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پرانا حاجی کیمپ کے قریب سومرو گلی میں لکڑی کے گودام میں گزشتہ رات 11 بجے کے قریب لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری ٹمبر مارکیٹ اور قریبی عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
فائربریگیڈ حکام نے گودام میں لگنے والی آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیکرشہر بھر سے فائر ٹینڈرز کو طلب کئے اور پوری رات آگ بجھانے میں مصروف رہے۔ دوسری جانب آگ سے متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ فائر ٹینڈر کی نا اہلی کی وجہ سے پیش آیا، اگر فائر ٹینڈرز بروقت کارروائی کرتے تو اتنا زیادہ تقصان نہ ہوتا، گھنٹوں سے لگی آگ کے باعث کروڑوں کی لکڑی اور دیگر سامان جل کر راکھ ہو گیا جب کہ آگ کی شدت نے قریبی عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
چیف فائر آفسیر احتشام الدین کا کہنا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ فائر ٹئنڈر دیر سے پہنچے تھے، فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر موجود تھیں اور آگ بجھانے میں مصروف تھیں لیکن آگ اتنے بڑے پیمانے پر لگی کہ ہماری گاڑیاں نہ ہونے کے برابر محسوس ہو رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 11 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آف پر قابو پا لیا گیا ہے تاہم کولنگ کا عمل جاری ہے جس میں 2 سے 3 گھنٹے لگ جائیں گے۔
دوسری جانب گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العبادنے گودام میں لگنے والی آگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ پوری ٹمبر مارکیٹ جل گئی ہے اور سندھ انتظامیہ ابھی تک سو رہی ہے۔ وزیراطلاعات شرجیل میمن نے نے ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ کی وجوہات کا پتہ چلانے کے لئے کمیٹی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی میں کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی کے ہمراہ ایڈمنسٹریٹر کراچی بھی شامل ہوں گے جو آگ کی وجوہات کے ساتھ ساتھ ہونے والے تقصان کا تخمینہ بھی لگائیں گے۔