اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کے باہر لیگی رہنما نے مخالفین کو خوب تنیقد کا نشانہ بنایا، کہتے ہیں کہ سیاسی یتیم سپریم کورٹ سے احتساب نہیں، اقتدار لینے آتے ہیں، جے آئی ٹی کو کوئی ثبوت نہیں ملا، صرف ناقص میٹریل جمع کیا گیا، جو گل کھلائے، وہ آہستہ آہستہ قوم کے سامنے لائیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے اختیارات سے تجاوز کیا، آئین و قانون جےآئی ٹی کو حدود سے تجاوز کی اجازت نہیں دیتا، رپورٹ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ہے، وزیراعظم کے اثاثے اور ٹیکس ریٹرن ریکارڈ پر ہیں،دستاویزات کیلئے قانون خفیہ جاسوس کی اجازت نہیں دیتا، نوازشریف نے خود کو احتساب کیلئے پیش کر کے تاریخ رقم کی، جے آئی ٹی نے ایک مخبر کے ذریعے دستاویزات حاصل کیے، دستاویزات غیرتصدیق شدہ ہیں۔
وزیراعظم نے ایک بھی پیسے کی خورد برد نہیں کی، میاں نواز شریف کو عوام نے ووٹ دیا ہے، نواز شریف عوام کی خاطر لڑیں گے، نواز شریف پاکستانی عوام سے محبت کرتے ہیں، وزیراعظم کی قیادت میں ملک ترقی یافتہ ہوگا۔
طلال چوہدری نے کہا پاناما کا ہنگامہ وہ کر رہے ہیں جن کو عوام نے مسترد کر دیا، یہ کھیل احتساب کا نہیں اقتدار کا ہے، کرسی تک پہنچنے کے لیے پاناما کا کندھا استعمال کیا جا رہا ہے، مخالفین بار بار استعفیٰ مانگتے ہیں، جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے پر مخالفین خوش ہیں، یہ متحدہ اپوزیشن 2013 کے الیکشن میں بھی وزیراعظم کے خلاف تھی، نوازشریف نے اُس وقت دو تہائی اکثریت لی۔ طلال چوہدری نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی نے کیا گل کھلائے آہستہ آہستہ سامنے لائیں گے۔
وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ کر عدالت پر عدم اعتماد کیا جا رہا ہے، بھکاریوں کی طرح وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں، زرداری کرپشن کا آئن سٹائن ہے، بلاول کرپشن کی بات کرنے سے پہلے اپنے والد کی طرف دیکھیں، ان کے تعلیمی اخراجات سوئس اکاؤنٹس سے پورے ہوئے، بلاول بھٹو عمران خان کا بھتیجا ہے۔ لیگی رہنما نے نیا نعرہ بھی دے دیا، کہتے ہیں “گلی گلی میں شور ہے، نیاز ی کے پیچھے کوئی اور ہے”، انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے بڑے بڑے استعفیٰ نہیں لے سکتے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا عمران خان جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے، عمران خان قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں، کہتے ہیں قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں، کیا آپ سپریم کورٹ کے ترجمان ہیں؟۔
لیگی رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے مختلف جماعتوں نے سپریم کورٹ کا رخ کر لیا ہے، جن کا مقدمے میں نام نہیں وہ بھی عدالت آ رہے ہیں اور وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں، آپ دیکھ رہے ہیں کیس کیسے کیسے رنگ بدل رہا ہے، بتایا جائے والیم 10میں کونسے راز دفن ہیں۔
دانیال عزیز نے کہا چوہدری شجاعت آج سپریم کورٹ میں نظر نہیں آئے، آئی سی آئی جے نے سب سے پہلے مونس الہیٰ کی آف شور کمپنی کا ذکر کیا تھا، مجھے بتانے کی ضرورت نہیں کہ بینکوں کے ملازموں کے بیان بدلے گئے تھے۔ پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے لیگی رہنما نے کہا آج پی پی کے لوگ بھی عدالت میں نظر آئے، بلاول بھٹو عمران خان کی زبان بول رہے ہیں، وہ ایسا کرنے پر کیوں مجبور ہو گئے ہیں۔
ڈاکٹر عاصم کو دہشت گردی اور نیب کے الزام میں گرفتار کیا گیا، پتہ نہیں 230 ارب روپے کونسے خزانے میں جمع کرائے گئے ہیں۔ دانیال عزیز نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی اپنے موقف سے کیوں بھاگ گئی، انہوں نے اپنی پٹیشن میں تبدیلی کیوں کی؟، اب صرف وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں، پی ٹی آئی کا وکیل اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ چکا ہے۔
عابد شیر علی نے مخالفین پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی نے گزشتہ روز جشن کے لئے سارے پاکستان کے ورکرز کو بلایا ہوا تھا، عمران خان جمہوریت کا دھڑن تختہ کرنا چاہتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی ٹرپل شاہ ہیں۔
قوم کوبتائیں کتنے ارب روپے کے نذرانے چڑھائے جاتے ہیں، کتنا نذرانہ ملا اور کتنا ٹیکس ادا کیا؟۔ عابد شیر علی نے شیخ رشید پر خوب تنقید کی، وفاقی وزیر نے کہا شیخ رشید کو نالہ لئی میں ڈوب کر مرجانا چاہیئے، 25 سال نوازشریف کے جوتے پالش کرتے رہے، ان کے پاس کروڑوں روپے کی پراپرٹی کہاں سےآئی؟،انہوں نے کہا چودھری شجاعت ایسے ہے جیسے بیگانی شادی میں دلہا دیوانہ، بتائیں بیرون ملک ان کی کتنی بے نامی جائیدادیں ہیں؟۔