اوفا (جیوڈیسک) روس کے شہر اوفا میں شنگھائی تعاون کی تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم نواز شریف میں ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر چین کے صدر نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
صدر ممنون حسین کے دورہ چین کے منتظر ہیں۔ چینی صدر نے نواز شریف کو شنگھائی تعاون کی تنظیم کے بیجنگ میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جو وزیراعظم نے قبول کر لی۔ اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ چین کے ساتھ دوستی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔
بعد زاں وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ دونوں رہنمائوں نے تعلقات تیزی سے آگے بڑھنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ چیلجنز کا بردباری سے سامنا کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون سے تعلقات کی بنیاد مضبوط ہوگی۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون سے ہی تعلقات کی بنیاد مضبوط ہوگی۔
نواز شریف نے افغان صدر کو پاکستان کے دورہ کی دعوت دیدی۔ افغان صدر دسمبر میں ترکی افغانستان، چین اور امریکا کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ نواز شریف اور اشرف غنی نے ملاقات میں افغان مفاہمی عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
دونوں رہنمائوں نے افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان سات جولائی کے مذاکرات پر پیش رفت پر تسلی بھی ظاہر کی۔ افغان صدر کا کہنا تھا کہ مفاہمتی عمل سے افغانستان میں امن اور استحکام آئے گا۔