کراچی (جیوڈیسک) وفاقی سیکریٹری ہاؤسنگ یونس ڈھاگا نے کہا ہے کہ نئی ہاؤسنگ پالیسی کا اعلان وزیراعظم نواز شریف جلد کریں گے جس میں آباد کی تجاویز کو بھی شامل کیا گیا ہے، حکومت نے ایچ بی ایف سی کو بھی متحرک کردیا ہے اور اس کی ری اسٹرکچرنگ بھی کردی گئی ہے، نئی ہاؤسنگ پالیسی کے تحت 5 لاکھ کم لاگت کے مکانات کے لیے قرض پر سود صرف 8 فیصد لیا جائے گا جبکہ 7 فیصد سود کا بوجھ حکومت برداشت کریگی۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو ایکسپو سینٹر کراچی میں ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈڈیولپرز کی جانب سے منعقد کی گئی آباد انٹرنیشنل ایکسپو 2014 کے دوران ہونے والے سیمینار ’’تعمیراتی صنعت کا ملکی معیشت میں کردار‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی، چیئرمین آباد محسن شیخانی، سینئر وائس چیئرمین آباد سلیم قاسم پٹیل نے بھی اظہارخیال کیا جبکہ ریجنل چیئرمین آباد اور نمائش کے پراجیکٹ ہیڈ حارث مٹھانی ، وائس چیئرمین آباد حنیف گوہر،سابق چیئرمین انورگاگائی ،چیئرمین سی اے پی افضل رحمان اور دیگر بھی موجودتھے۔
وفاقی سیکریٹری ہاؤسنگ یونس ڈھاگا نے کہا ہے کہ مارگیج ری فنانسنگ کمپنی آئندہ چند ماہ میں قائم کردی جائے گی جو کم لاگت مکانات کے لیے طویل مدتی قرضے فراہم کرے گی۔جرمن قونصل جنرل Telo Klimmar نے کہا کہ بلڈنگ کنسٹرکشن کے شعبے میں پاکستان کے بڑے شہروں میں کوئی کام نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں شہری منصوبہ بندی کی فوری ضرورت ہے، کراچی جیسے بڑے شہروں میں کوئی ماس ٹرانزٹ پروجیکٹ نہیں ہے۔
دریں اثناء ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے کہا ہے کہ لینڈ مافیا کے ساتھ بڑے بڑے لوگوں کے مفادات وابستہ ہیں اس کو ختم کرنے کیلئے شہریوں کی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ سخت قانون سازی ہونی چاہیے، اس وقت شہر میں 9 ملین مزید گھروں کی ضرورت ہے اور ہر سال ایک لاکھ 15 ہزار گھر تعمیر ہوں تو بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے رہائشی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں کراچی پورے پاکستان کا شہر ہے۔
اس کی ترقی کے لئے تمام صوبوں کو حصہ ادا کرنا چاہیے، ڈھائی کروڑ آبادی کو 15 فیصد ریونیو سے شہری سہولیات مہیا نہیں کی جاسکتیں وسائل مہیا کئے بغیر کوئی بھی ادارہ کراچی کے مسائل حل نہیں کرسکتاخصوصی توجہ نہ دی گئی تو آئندہ کراچی میں بڑی تباہی کا خطرہ ہے۔