اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر سیاحت اساو زمیر نے ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم کے خلاف بنجمن نیتن یاھو پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ان کا استعفیٰ ملک کی بگڑتی صورت حال میں حکومت پر عدم اعتماد کا ظہار کیا۔
زمیر’بلیو اور وائٹ’ پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے تشویش ہے کہ ریاست مکمل طور پر خاتمے کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ جب تک بنجمن نیتن یاہو وزیر اعظم رہیں گے حالات تبدیل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے سمیر رابطوں کی ویب سائٹ “فیس بک” پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ آج میں نے بینی گینٹز سے ملاقات کی اور ان سے کہا کہ میں حکومت میں وزیر کی حیثیت سے استعفی دے رہا ہوں۔ اب میں کسی ایسے شخص کی سربراہی میں حکومت میں نہیں بیٹھ سکتا جس پر مجھے اعتماد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وبا اور شہریوں کی صحت عام طور پر وزیر اعظم کی ترجیح میں دوسرے نمبر پرہیں۔ بنیادی مسائل کے حل میں انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
اساو زمیر نے کہا کہ نیتن یاہو کے لیے پہلے ذاتی اور قانونی تحفظات سامنے آئے ہیں۔ ان کے خلاف بدعنوانی کے 3 مقدمات قائم ہیں۔
سبکدوش وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے اہل نہیں رہے ہیں۔ صحت اور معیشت ملک کےدو بڑے مسائل ہیں اور حکومت انہیں حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔