اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں پارٹی کے یومِ تشکر کے جلسے سے خطاب میں ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل سے وزیراعظم نواز شریف کا احتساب شروع ہو رہا ہے ، اب عدالت نواز شریف سے حساب لے گی ، سپریم کورٹ میں کیس چلنے پر نواز شریف کو استعفیٰ دینا چاہیے ، انشاء اللہ ہم دیکھیں گے کہ اسی نومبر کے مہینے میں فیصلہ ہو گا، اللہ سے دعا ہے کہ پاکستان کے عوام کی اندھیری رات ختم ہو اور شریف برادران سے نجات ملے ۔
سپریم کورٹ کی طرف سے پاناما لیکس پر تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف نے بدھ کو یوم تشکر منایا اور اس سلسلے میں اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ایک بڑا جلسہ منعقد کیا
انہوں نے کہا کہ میں اس دن کا انتظار کر رہا ہوں جب نواز اور شہباز شریف دونوں بھائی جیل میں ن گے۔ عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ کل سے وزیر اعظم نواز شریف کا احتساب شروع ہو رہا ہے اور اب عدالت ان سے حساب لے گی ۔ سپریم کورٹ کے ججوں نے ریمارکس د یئے کہ پاکستان کے ادارے کام نہیں کر رہے ، نیب کے چیئرمین میں تھوڑی سی بھی شرم ہو تو مستعفی ہو جائیں ۔ سپریم کورٹ آج ایک وزیر اعظم کو احتساب کے لئے بلا رہی ہے ۔ پاکستانی قوم کو مبارک باد دیتا ہوں ، اس سے پہلے کیا کبھی ایسا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے نام پر مک مکا ہوا ہے ۔ جمہوریت کے نام پر ملک کو لوٹا گیا ہے ۔ پاکستان کا قرضہ چار گنا بڑھ گیا ہے ۔ وزیراعظم چوری کر کے سارا نظام کرپٹ کردیتا ہے ۔ ا دارے تباہ کردیتا ہے ۔ زرداری اور نواز شریف نے پاکستان کی بندر بانٹ کی ہے اور ادارے تباہ کئے ۔ ادارے مضبوط نہیں ہوں گے تو ملک مضبوط نہیں ہو گا ۔ زرداری کے 60ملین ڈالرز سوئس بینکوں میں پکڑے گئے ، نواز شریف نے کیا کیا،زرداری باہر بیٹھا ہوا ہے ، سندھ میں ہر چیز میں کرپشن ہے ، نیب کیوں نہیں پکڑتا ۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کام حکومت کی کرپشن پر آواز بلند کرنا ہے، سابق صدر آصف زرداری اور نواز شریف نے چارٹر آف ڈیموکریسی کے نام پر چارٹر آف مک مکا کرکے ادارے تباہ کیے اور جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوتے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک عظیم قوم بنیں گے ۔ مضبوط نیب بنا کر اوپر سے بڑے ڈاکوئوں کا احتساب کریں گے ۔ کرپشن کے کینسر کو کاٹ کر نکال دیں گے ، کرپشن تب ختم ہو گی جب اس ملک کے ادارے مضبوط ہوں گے ۔