اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے قائد حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ سے نئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے نام طلب کرلیے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے منگل کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن کے عہدے کے لیے نام مشاورت کے بعد وزیر اعظم کو ارسال کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ گزشتہ ایک سال سے خالی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ مہینے 25 جولائی کو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ایک خط میں وزیر اعظم پر زور دیا تھا کہ وہ فوری طور پر چیف الیکشن کمشنر کے تقرری کا عمل شروع کر دیں۔
منگل کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے خوشید شاہ کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے بات چیف جاری ہے اور امید ہے کہ حکومت کی جانب سے بھی جلد نام سامنے آجائیں گے۔ قانون کے مطابق اگر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ناموں پر اتفاق نہ ہوسکا تو پھر چار نام انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کو ارسال کیے جائے گے جو ان ناموں میں سے کسی بھی ایک شخص کا انتخاب کرے گی۔
اس سے قبل وزیر اعظم اور اپوزیشن رہنما سپریم کورٹ کے ریٹایئرڈ جج رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمیشن بنانے پر اتفاق کیا تھا۔ اس حوالے سے حکومت نے بل بھی تیار کر لیا تھا۔ خیال رہے کہ جسٹس (ر) بھگوان داس سپریم کورٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد ایف پی ایس سی کے چیئرمین کے طور پر بھی اپنی خدمات سرانجام دے چکے ہیں، لہٰذا وہ اب پاکستان میں کسی اور ادارے میں تقرر کے اہل نہیں ہیں۔
اس وقت سپریم کورٹ کے جسٹس ناصر الملک قائم مقام چیف الیکشن کمیشن خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ چیف الیکشن کمیشن کا عہدہ اس وقت سے خالی ہے جب گزشتہ سال جولائی میں جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم نے مختلف جماعتوں کی جانب سے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔