تحریر : عقیل خان ضلع قصور صوبہ پنجاب کا ایک ضلع ہے۔پہلے یہ لاہور کی ایک تحصیل تھا۔ یکم جولائی 1976کو ضلع لاہور سے تحصیل قصور کو علیحدہ کر کے ضلع کا درجہ دے دیا گیا۔اس کا کل رقبہ 3995 مربع کلومیٹر ہے۔اس ضلع میں 95.4 فیصد مسلمان اور 4.4 فیصد غیر مسلم آبادہیں۔ یہاں کے لوگوں کی مادری زبان پنجابی ہے۔عام طور پر شلوار قمیص پہننے کا عام رواج ہے۔ دہی علاقوںمیں مرد شلوار کی بجائے چادر (دھوتی)باندھتے ہیں۔ سرکاری تعلیمی اداروں میں حکومت کافی تعلیمی سہولیات فراہم کر رہی ہے جبکہ نجی تعلیمی اداروں کی بھرمار ہے جو تعلیم کے میدان میں اپنا جھنڈا گاڑھ رہے ہیں۔ قصور کے لوگوں کا تحریک پاکستان میں بھی نمایاں کردار رہاہے،آزادی سے پہلے اور بعد کوئی تحریک ایسی نہیں ہے جس میں اس دھرتی کے سپوتوں نے دفاع وطن اور بقائے ملت کیلئے قربانی نہ دی ہو۔ اس ضلع کو انتظامی طور پر چار تحصیلوں میں تقسیم کیا گیا ہے، تحصیل قصور، تحصیل پتوکی، تحصیل چونیاں اور تحصیل کوٹ رادھا کشن۔ ضلع قصورکی تحصیل چونیاں میں ہاتھ سے لگایا دنیا کا سب سے بڑا جنگل چھانگا مانگا میں واقع ہے۔ چھانگا مانگا کی لکڑی پورے ملک میں مشہور ہے۔
یہاں سے سالانہ ٹنوں کے حساب سے شہد اکٹھا ہوتا ہے۔جنگل میں ایک خوبصورت تفریحی پارک اور جھیل سیاحوں کے لئے کشش کا باعث ہے۔ قصور سے بہت سے نامور شخصیات کا تعلق رہا ۔جن سرفہرست بابا بلھے شاہ ہیں جو اس ضلع کی سب سے بڑی پہچان ہیں۔ ملکہ ترنم نورجہاں، بڑے غلام علی اور چھوٹے غلام علی بھی اس شہر سے تعلق رکھتے ہیں۔اس ضلع نے کئی نامور سیاستدانوں کو اپنے سینے پر جگہ دی۔ جن میں سابق وزیرخارجہ خورشید قصوری، سردارآصف احمدعلی، سابق وزیراعلیٰ سردارعارف نکئی ، ملک رشیداورچوہدری منظورکا نام شامل ہے مگر ایک نام ایسا ہے جس نے پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا میں اپنا نام روشن کیا۔ ضلع قصور کی سیاست میں لوٹا کریسی کی سیاست چلتی رہی اور یہ سب سیاستدان وقت کے دھارے کے مطابق اپنی اپنی پارٹیاں بدلتے رہے مگر اس خاندان نے ابھی تک نوازشریف کا ساتھ نہیں چھوڑا۔وہ نام راناپھول (مرحوم) کا نام ہے۔
رانا پھول وہ نام ہے جس کوساری دنیا میں جانا پہچانا جاتا ہے۔اگرمیں یہ کہوں کہ آج میاں نوازشریف جس مقام پر ہیں ان کو اس مقام پر پہچانے میں رانا پھول کا بہت اہم کردار ہے تو وہ شاید غلط نہ ہو۔رانا پھول کا خاندان جب بھی میاں نوازکی حکومت اقتدار میں حصہ دار رہا۔ رانا پھول کا چشم وچراغ رانا اقبال خان پچھلے آٹھ سال سے سپیکرپنجاب اسمبلی ہیں۔ رانا پھول کے بھتیجے رانا حیات خان جو ضلع کی سیاست میں اپنا مقام آپ رکھتے ہیں ۔یہ وہی رانا حیات ہے جس نے پرویزمشرف کے دور میںق لیگ کی حکومت کو للکار ضلعی ناظم بنے۔
Nawaz Sharif
میاں نواز شریف اپنے اقتدار میں ہر بار پھولنگر کا دورہ ضرور کرتے ہیں۔ رانا خاندان کی دعوت پر 29اکتوبر وزیراعظم ایک بار پھر پھولنگر کے دورے پر آرہے ہیں۔ذرائع کے مطابق وہ ایک پاورپلانٹ کاافتتاح کریں گے، اپنے ضلعی چئیرمین کے نام کا اعلان اور تحصیل پتوکی کے لیے کچھ خصوصی پیکج بھی دیں گے وزیراعظم پاکستان کی آمد کے موقع پر بہت سے شہروں اور دیہاتوں نے اپنے اپنے مسائل کے حل کے لیے مقامی ایم این اے اور ایم پی ایز سے رابطہ کرلیا ہے۔ سروے کے مطابق پتوکی والوں کا اہم مطالبہ ہلہ روڈ کی تعمیرکا ہے جبکہ پھولنگر کی عوام کے مسائل میں سر فہرست پھولنگر تا ہیڈ بلوکی روڑکی تعمیر،گندے پانی کے نکاس کا مسئلہ، ہسپتال میں ڈاکٹرز کی تعداد اور چوبیس گھنٹے سروس کا ہونا شامل ہیں جمبر کی عوا م نے سوشل میڈیا پر اپنے مطالبات بھی لانا شروع کردیے ہیں۔
عوامی رائے کے مطابق وہ وزیراعظم سے مطالبہ کررہے ہیں کہ جمبر کے ہسپتال کو اپ گریڈکیا جائے تاکہ صحت کی بنیاد ی سہولیات جو اس گاؤں کے لیے ناہونے کے برابرہیں وہ ان کو میسر آسکیں۔ جمبرخور و کلاں یونین کونسلز کو یکجا کرکے ٹاؤن کمیٹی بنایا جائے۔اس کے علاوہ کھیل کا میدان بھی مہیاکرنے کامطالبہ سامنے آرہا ہے۔ سرائے مغل کی عوام اپنے علاقے میں طلبہ و طالبات کے لیے ہائیرسیکنڈری سکول کا مطالبہ کررہے ہیں۔ان کے علاوہ بہت سے دیہی علاقوں نے بنیادی سہولیات مثلاً سوئی گیس، پانی کا نعکاس، میٹھے پانی کاپلانٹ کے مطالبات رانا خاندان کے سامنے پیش کردیے تاکہ وزیراعظم پاکستان کو استقبالیہ پیش کرتے ہوئے وہ تحصیل پتوکی کے اہم مسائل کو ان کے سامنے پیش کرسکیں۔
ایک طرف وزیراعظم مختلف شہروں کے دوروں کے دوران ترقیاتی کام کرنے کے حکم صاد ر فرمارہے ہیں تو دوسری طرف تحریک انصاف کے سربراہ ان پر عوام کو خریدنے کا الزام لگارہے ہیں۔ بقول خان صاحب کے کہ کبھی وہ لیپ ٹاپ دیکر تو کبھی مختلف پیکج دیکر عوام کو اپنا بنا نے کی کوشش کررہے ہیں ۔ حقیقت تو یہی ہے کہ عوام کو اپنے بنیاد ی مسائل کا حل چاہتی ہے۔ وہ اپنی دہلیز پر گیس، پانی ، بجلی، تعلیم اورصحت جیسی مراعات چاہتی ہے۔راناخاندان نے بظاہر تو ہر شہر ، گاؤں میں جاجاکر ان مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اگر وزیراعظم پاکستان عوام کے ان کو مسائل کو حل کرگئے تو اگلی بارن لیگ کے ایم این اے اور ایم پی ایز کو ہرانا مشکل ہوگا۔