اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نےپارلیمنٹ ہائوس میں لگائے گئے سولر سسٹم کا افتتاح کردیا، جس کے بعد پاکستان کی پارلیمنٹ دنیا کی پہلی گرین پارلیمنٹ بن گئی ہے ۔پروجیکٹ کو گرین پارلیمنٹ سولر پاور پراجیکٹ کا نام دیاگیا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ خوشی ہے پارلیمنٹ نے از خود اپنی بجلی بنانے کا فیصلہ کیا ۔افتتاح کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ چین کے سفیر کے علاوہ اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق ، چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی اور دیگر پارلیمنٹرین بھی موجود تھے۔
سورج کی شعاؤں کا استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہائوس کی چھتوں اور پارکنگ ایریا میں لگائے گئے 3 ہزار 9 سو 40 سولر پینلز فی گھنٹہ 1 میگاواٹ بجلی پیدا کر یں گے جو قومی اسمبلی اور سینیٹ کوروشن رکھ سکیں گے ۔
پراجیکٹ منیجر شاہد شو کت کا کہنا ہے کہ ہماری کم سے کم بجلی کی ضروریات کو ہم متبادل توانائی پر لے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ پاکستان کا پہلا نیٹ میٹرنگ منصوبہ ہے۔اس منصوبہ میںایک ہی وقت میں ہم نیشنل گرڈ کو بجلی دے بھی رہے ہونگے اور لے بھی رہے ہونگے۔
وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس ،اکرم درانی نے کہا کہ یہ اچھا منصوبہ ہے لیکن دیکھنا ہے کتنا کامیاب ہوتا ہے۔
چین کی جانب سے دئیے گئے اس تحفے نے پارلیمنٹ ہاؤس کے بجلی کا بل صفر کر دیا ہے، بیٹری بیک اپ رکھنے کی بجائے پلانٹ کو نیشنل گرڈ سے منسلک کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کو نیٹ میٹرنگ کا پہلا لائسنس بھی مل گیا ہے۔
اس منصوبے کو 25 سال تک کسی مرمت کی ضرورت نہیں، ماحول دوست منصوبہ کاربن ڈائی آکسائیڈ، سلفر ڈائی آکسائیڈ جیسی مضر گیسوں سے پاک ہے۔ انرجی ایفی شینٹ تکنیک سے پارلیمنٹ ہائوس میں بجلی کی کھپت نصف تک کم کرنے کا منصوبہ بھی جاری ہے۔