اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت مختلف سیاسی رہنماؤں نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔
لاہور میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو جلد سے جلد کٹہرے میں لایا جائے۔
پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے معزز جج کے گھر پر فائرنگ انتہائی تشویشناک ہے، واقعے کی اعلی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں اور ملزمان کو گرفتار کرکے بے نقاب کیا جائے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کہا جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر حملہ ریاست پاکستان اور اس کے آئینی ادارے سپریم کورٹ پر حملہ ہے، ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کرنیوالے اے ٹی سی جج کی سیکیورٹی فول پروف بنائی جائے۔
مسلم لیگ (ق) کے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الہی نے بھی جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ واقعہ کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات کرائی جائے، تمام ججز کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، چیئرمین پاک سر زمین پارٹی مصطفیٰ کمال، سینیٹر سراج الحق نے بھی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ نامعلوم افراد کی جانب سے ان کے گھر پر دو بار فائرنگ کی گئی ہے۔ پولیس کی جانب سے تاحال حملے میں ملوث کسی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔