اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت پٹرولیم مصنوعات پر اجلاس آج ہوگا، جس میں آئندہ 2 ماہ کیلئے پٹرول کی طلب اور رسد کا جائزہ لیا جائیگا۔ اجلاس میں خزانہ، پٹرولیم اور پانی و بجلی کے وزرا سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہونگے۔ پنجاب میں 8 روز تک تاریخی پٹرول بحران کے بعد نویں روز اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے ، اور اب لمبی قطار میں لگنے کے بعد صارفین کو ان کی ضرورت کے مطابق پٹرول مہیا کیا جا رہا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی تازہ صورت حال پر وزارت پٹرولیم نے وزیراعظم کورپورٹ پیش کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں پٹرول سپلائی مانیٹر کرنے کیلئے وزارت پٹرولیم کے جوائنٹ سیکریٹری سید توقیر شاہ کی سربراہی میں ایمرجنسی سیل قائم کردیا گیا ہے، جو 24 گھنٹے کام کرے گا ۔ترجمان وزارت پٹرولیم کے مطابق پٹرول سپلائی بڑھنے سے صورت حال بہتر ہوگئی ہے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو روازنہ ساڑھے 15 ہزار میٹرک ٹن پٹرول سپلائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم کی جانب سے وزیر اعلی پنجاب کو ایک رپورٹ بھجوائی گئی ہے جس میں بحران کا ذمہ دار وزارت محنت پنجاب کو ٹھہرایا گیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 3 ماہ میں 270 ٹیمیں بنانے کے باوجود وزارت محنت نے پٹرول کے ذخیرہ اندوزوں اور بلیک میں تیل بیچنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔