کراچی (جیوڈیسک) سندھ کے سائیں وزیر اعظم اور وفاقی حکومت پر برس پڑے کراچی چیمبر میں خطاب کے دوران وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں دہشت گردوں سے لڑنے کے لئے پولیس کے پاس بلٹ پروف جیکٹیں ہیں نہ گاڑیاں لیکن وزیر اعظم کہتے ہیں لڑو چوٹ آئے تو میں حاضر ہوں۔ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ کو فنڈ دے دیتا تو ہم بجلی پیدا کرنے کے قریب ہوتے۔
وفاق نے 12 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ایک دھیلہ تک نہیں دیا۔ سائیں نے شکوہ کیا کہ وفاق ہمیں گیس میں بھی پورا حصہ نہیں دینا چاہتا تھا لیکن سندھ حکومت ڈٹ گئی اور گیس میں اپنا پور حصہ لیا۔ قائم علی شاہ نے شکایت کی کہ ایل این جی کی امپورٹ کے فیصلے پر سندھ سے پوچھا ہی نہیں گیا جس پر وزیر اعظم کو کئی خط لکھ کر احتجاج کیا۔
مشترکہ مفادات کونسل کو شکایت کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ سائیں کا کہنا تھا کہ ایل این جی ان علاقوں میں استعمال کی جائے جہاں گیس کی قلت ہے۔ کسی صوبے کے مخصوص علاقوں میں اس کا استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ سائیں نے یہ شکوہ بھی کیا کہ اہم فیصلوں میں سندھ حکومت کو اعتماد میں ہی نہیں لیا جاتا ۔ بجلی اور گیس کی تقسیم میں زیادتی ہو رہی ہے لیکن سندھ حکومت نے شور نہیں مچایا لیکن زیادہ دیر خاموش نہیں رہیں گے۔