اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے مملکت میں متعارف کرائی گئی اصلاحات کو ‘تاریخ ساز’ اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ قرار دیا ہے۔ ان کہنا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کو عالمی سطح پر ایک طاقت ور ملک کے طورپر دیکھنا چاہتا ہے۔
‘ وزیراعظم عمران خان نے زور دے کر کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے ملک میں تاریخ ساز اصلاحات متعارف کرائیں۔ ہم ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان مملکت کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس مقصد کے لیے ملک میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم اپنے افکار اور نظریات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔ ولی عہد نے جو کام کیے ہیں اس پر وہ داد تحسین کے مستحق ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم بھی سعودی عرب کو ایک طاقت ور ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہمیں قوی امید ہے کہ جامعات، اسکول، دیگر تعلیمی ادارے اور سعودی نوجوان شہزادہ محمد بن سلمان کی متعارف کردہ اصلاحات اور دوسرے ممالک کے سات مقابلے کی دوڑ میں ان کا ساتھ دیں گے۔
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے پر پوری قوم خوش ہے اور ہم سب اُنہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کا دوست رہا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی تعلقات قائم ہیں۔ اسی تاریخ ساز تعلق کی بدولت سعودی ولی عہد کا پاکستان میں وسیع پیمانے پر خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ پوری پاکستانی قوم معزز مہمان کی آمد کی بے تابی سے منتظر ہے۔
انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسلام آباد کی اقتصادی بحران کے دوران امداد پر دونوں ملکوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم بہت مشکل معاشی حالات سے دوچار تھے۔ ادائیگیوں کے لیے ہمارے پاس پیسے نہیں تھے۔ جب ہم اس طرح کے حالات سے دوچار ہوئے تو سعودی عرب ،امارات اور چین جیسے دوستوں سے رجوع کرنا پڑا۔ ان تینوں ملکوں نے ہمیں دل کھول کر امداد دی اور پاکستان کو اقتصادی بحران سے بچا لیا۔