اسلام آباد (جیوڈیسک) اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف کے استعفے پر اتفاق کرتے ہوئے پاناما لیکس پر تحقیقات 8 ہفتوں میں مکمل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں اعتزاز احسن کی رہائشگاہ پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کے استعفے، چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کے مطالبے اور پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے بین الاقوامی آڈٹ فرم کی خدمات حاصل کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحقیقات 6 سے 8 ہفتوں میں مکمل کی جائیں۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے بھی پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز تیار کر لئے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کے زیر صدارت پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا اجلاس زرداری ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے تیار کردہ ٹی او آرز کا مسودہ پیش کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے ٹی او آرز میں کہا گیا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن 1956ء کے قانون کے تحت نہیں بلکہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے تشکیل دیا جائے اور اسے پارلیمانی تحفظ میں دیا جائے۔ انکوائری کمیشن سب سے پہلے وزیراعظم کے خاندان کے معاملات کی تحقیقات کرے اور کمیشن کو تحقیقات کیلئے ٹائم فریم بھی دیا جائے۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے ٹی او آرز کی منظوری دے دی اور ہدایت کی کہ مذکورہ ٹی او آرز پر دیگر اپوزیشن جماعتوں سے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے اور دیگر جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ درست ہے۔ پیپلز پارٹی اس کی بھرپور حمایت کرے۔