کٹھمنڈو (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف سارک سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے آج نیپال جائیں گے، ان کی سارک رکن ملکوں کے سربراہوں سے ملاقات ہوگی، بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات طے نہیں لیکن خارج از امکان بھی نہیں۔
نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں ہونے والے سارک سربراہ اجلاس کی تیاریاں اپنے عروج پر ہیں، نیپالی وزیر اعظم سوشیل کوئرالہ نے اپنے وزرا کے ہمراہ کانفرنس ہال اور دیگر تیاریوں کا جائزہ لیا۔ سرابراہ اجلاس میں شرکت کے لیے افغانستان ، پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، مالدیپ اور بھوٹان کے سربراہان حکومت 25 نومبرکو کھٹمنڈو پہنچ رہے ہیں۔
سارک سربراہ اجلاس کی صدارت نیپال کرے گا۔ اس سے پہلے پروگرامنگ کمیٹی اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس ہو چکے ہیں۔ سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے اجلاسوں میں پاکستان کی نمائندگی کی، ان اجلاسوں میں سال 2011 کے سارک سربراہ اجلاس کے فیصلوں پر ہونے والی پیش رفت، سارک فنڈ، زرعی اور دیہی ترقی، تعلیم ، صحت، توانائی، دفاع، ٹرانسپورٹ اور معاشرتی ترقی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز 25 نومبر کو ہونے والے کونسل آف منسٹرز کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔ اٹھارہویں سارک سربراہ اجلاس میں مختلف شعبو ں میں باہمی تعاون پر بات چیت کے علاوہ کئی معاہدوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔