ریاض (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی سعودی فرمانروا خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں جن میں خطے میں امن وامان اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم اور سعودی قیادت کا دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم عمران خان نے علاقائی امن واستحکام کی خاطر خطے میں اختلافات اور تنازعات کے سیاسی اور سفارت کاری کے ذریعے حل پر زور دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے سعودی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے سعودی قیادت کو دورہ ایران پر بھی اعتماد میں لیا۔
ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری اور سینئر افسران ملاقات میں شریک تھے۔
اس سے قبل ایران کے ساتھ مصالحت کرانے کا مشن لیے وزیراعظم عمران خان سعودی عرب پہنچے تو ریاض کے گورنر نے ان کا شاہ خالد ایئرپورٹ کے رائل ٹرمینل پر پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجا علی اعجاز، سعودی حکام اور سفارتخانے کے دیگر افسران بھی استقبال کیلئے موجود تھے۔
یاد رہے کہ دورہ ایران کے دوران وزیراعظم عمران خان نے خلیجی ممالک کو کسی فوجی تنازع سے بچانے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ خلیجی ممالک میں تمام فریقین بات چیت سے مسائل حل کریں۔ پاکستان سعودی ایران کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات سے مسائل حل کرنے میں سہولت کاری کے لیے تیار ہے۔
اس اہم دورے میں خطے میں کشیدگی کے خاتمے کیلئے اہم اقدامات تجویز کئے جائیں گے۔ پاکستان نے سعودی عرب اور ایران میں مذاکرات کیلئے میزبانی کی بھی پیشکش کی ہے۔
ایک ٹویٹ میں معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب اور ایران اسلامی دنیا کے تین اہم بھائی ہیں۔ پاکستان کے اپنے دونوں بھائیوں کے ساتھ تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ وزیراعظم کے دورے خطے میں امن و استحکام اور اتحاد کیلئے سنگ میل ثابت ہونگے۔