فیصل آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی رہنما حافظ طاہر جمیل میاں نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی قوم سے خطاب اور پرویز رشید ودانیال عزیز کی پریس کانفرنس کے بعد آفشورز کمپنیوں کا ایشو اب ختم ہو جانا چاہیے۔
چین’ جاپان’ بھارت سمیت کئی ممالک نے اس رپورٹ کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے اسے بلیک لسٹ کر دیا ہے مگر پاکستان میں اسے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس معاملے کو بری طرح اچھالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زکوٰة اور خیرات کے پیسے افشورز کمپنیوں اور پراپرٹی کے کاروبار میں لگا کر ڈوبونے والے ملک وقوم کے کس طرح خیرخواہ ہو سکتے ہیں۔
اگر شریف فیملی اس معاملے میں ملوث ہوتی تو وزیراعظم کیوں قوم سے فوری طور پر خطاب کرتے ویسے بھی پاناما پیپرز نے کسی ایک جگہ بھی میاں نواز شریف اور شہباز شریف کا نام استعمال نہیں کیا۔ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اس ملک کے رہنے والے کاروبار کرنے میں بھی آزاد ہیں۔ صرف فیصل آباد سے لاتعداد فیکٹریاں اور ملیں یہاں سے بند ہو کر دبئی’ سری لنکا’ چین وغیرہ میں لگائی جا چکی ہیں اور جو لوگ یہاں ٹیکس دیتے تھے وہ اب دوسرے ممالک میں ان کے قوانین کے تحت وہاں دے رہے ہیں۔
اگر ہر کسی کو کہیں بھی کاروبار کرنے کی اجازت ہے تو پھر میاں نواز شریف کے بچوں پر تنقید کیوں۔ حافظ طاہر جمیل نے سیاستدانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اس معاملے کو اتنا ہی اچھالیں جتنا وہ خود برداست کرنے کی ہمت رکھتے ہیں کیونکہ حالات کا پانسہ کسی بھی وقت پلٹ سکتا ہے۔