اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ وزیر اعظم اور اراکین اسمبلی کو اس لیے ایوان میں جانے دیا تاکہ سارے شکار ایک جگہ اکھٹے ہو جائیں، پاکستان کی پارلیمنٹ جعلی ہے۔
انقلاب مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔میں حکومت کو مختصر عرصے کی ڈیڈ لائن دے رہا ہوں ہمارے مطالبات تسلیم کیے جائیں۔
انھوں نے کہا کہ لوگ یہاں مصائب سے دوچار ہیں ان کو زیادہ دیر تک کنٹرول نہیں کر سکتا۔پارلیمنٹ اور دیگر ریاستی اداروں کی عمارتوں کا تقدس رہے گا۔
میرے حامیوں کو انقلاب کا سفر شروع کیے آج بیس دن ہو گئے ہیں۔پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے پارلیمنٹ ہائوس کے دونوں مرکزی دروازے بلاک کر دیئے۔
انھوں نے کہا کہ پاک فوج ہمارے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ نہیں بنائے گی۔ پاک فوج ہماری ہے، آپ نے آئین، قانون، جمہوریت اور پاک فوج کو زندہ باد کہنا ہے۔
انھوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ پارلیمنٹ کا محاصرہ کر لیں اندر جانے والے اراکین باہر نہ آنے پائیں اور باہر والے اندر نہیں جانے چاہئیں.انھوں نے کہا کہ استعفیٰ تک وزیر اعظم کو پارلیمنٹ سے باہر آنے نہیں دیں گے.