لندن (جیوڈیسک) برطانیہ کی وزیراعظم تھریسا مے نے یورپی یونین سے علیحدگی کا عمل شروع کرنے کے خط پر دستخط کر دیے ہیں۔
وزیراعظم تھریسامے کی جانب سے بھیجے جانے والے خط کے بعد برطانیہ کا یورپی یونین سے نکلنے کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا۔یہ خط یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کو پہنچایا جائے گا۔
وزیراعظم کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گی جس کے بعد تھریسا مے اراکین پارلیمان کو اس بارے میں آگاہ کریں گی کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
برطانوی پارلیمنٹ کے دارالامراء (ہاؤس آف لارڈز) اور دارالعوام (ہاؤس آف کامنز) پہلے ہی بریگزٹ بل کی منظوری دے چکے ہیں جب کہ ملکہ برطانیہ دوئم نے بھی یورپی یونین سے علیحدگی کے بل پر دستخط کردیے تھے جس کے بعد بریگزٹ بل قانونی شکل اختیار کرگیا۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کا آرٹیکل 50 جو 2007 میں منظور کیا گیاہے کسی بھی رکن ملک کو یہ اجازت دیتا ہے کہ وہ قانونی طور پر یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرسکے اور اس مقصد کےلیے طریقہ کار اور وقت کا تعین بھی کرسکے۔ قبل ازیں یورپی یونین کے کسی بھی رکن ملک کے پاس یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ قانونی اور باضابطہ طور پر یورپی یونین سے الگ ہوسکے۔