اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان کیلئے جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان (جے یو آئی ف) کے سینیٹر عطاء الرحمان کے ‘غنڈہ، بدمعاش اور دہشتگرد’ جیسے الفاظ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے حذف کروا دیے۔
عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز کی جانے والی پریس کانفرنس پر سینیٹ میں اپوزیشن ارکان نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔ جے یو آئی ف کے سینیٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم نے دھمکیاں دیں کہ سب کو اندر کردوں گا، وزیراعظم کی جانب سے کل دی گئی دھمکیوں کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔
سینیٹر عطاء الرحمان کی جانب سے وزیراعظم کیلئے غیرپارلیمانی الفاظ کی ادائیگی پر وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد نے احتجاج کرتے ہوئے ان الفاظ کو ناقابل برداشت کہا۔
اس موقع پر اعظم سواتی بولے کہ عطاء الرحمان کی بات سے ایوان کا ماحول خراب ہو رہا ہے جس پر مولانا عطاء الرحمان نے جواب دیا کہ پورے ملک کا ماحول خراب کریں توٹھیک ایوان کا ماحول خراب کریں تو غلط۔
بعد ازاں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مولانا عطاء الرحمان کی تقریر کے متعدد الفاظ حذف کروا دیئے۔
سینیٹ اجلاس کے دوران قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری کے معاملے پر تقریر کے دوران جے یو آئی (ف) کے سینیٹر مولانا عطاءالرحمان نے تحریک انصاف کی قیادت پر تنقید کی جس پر چیئرمین نے کہا کہ وہ ایوان کا ماحول خراب نہ کریں اور یہاں پر وزیراعظم کے بارے میں غیر پارلیمانی زبان اور الفاظ استعمال نہ کئے جائیں۔
چیئرمین کے بار بار روکنے کے باوجود غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے پر مولانا عطاء الرحمان کا مائیک بھی بند کروا دیا تاہم وہ مائیک کے بغیر بھی مسلسل بولتے رہے، اس دوران مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر عائشہ رضا فاروق کو تقریر کی دعوت دی لیکن وہ بھی مولانا عطاءالرحمان کی تقریر مکمل کرنے کا مطالبہ کرتی رہیں۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز اور وزراء نے بھی کھڑے ہو کر مولانا عطاءالرحمان کے الفاظ پر شدید احتجاج کیا اور چیئرمین سے مطالبہ کیا کہ مولانا عطاءالرحمان کو غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے سے روکا جائے جس پر چیئرمین نے مولانا عطاء الرحمان کی جگہ مائیک عائشہ رضا فاروق کو دے دیا۔