شمالی وزیرستان (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کسی ملک یا اس کی افواج نے ہماری افواج کی طرح کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا۔
وفاقی وزراء، گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا بھی وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو جاری آپریشنز، استحکام آپریشنز اور ٹی ڈی پیز کی بحالی پر بریفنگ دی گئی۔
اس کے علاوہ وزیراعظم کو سماجی اقتصادی ترقی کے منصوبوں اور پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔
عمران خان نے غلام خان بارڈر ٹرمینل کا دورہ کیا اور سرحد پر باڑ لگانے کے کام کا معائنہ بھی کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے شمالی و جنوبی وزیرستان کے عمائدین کے مشترکہ جرگے سے خطاب بھی کیا۔
عمران خان نے کہا کہ کسی ملک یا اس کی افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وہ نہیں کیا جو ہماری افواج نےکیا۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشنز پر پاک فوج، انٹیلیجنس اداروں کی کامیابیوں اور دہشتگردی کا سامنا کرنے پر سابق فاٹا کے عوام کے حوصلےکو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بھاری جانی و سماجی و اقتصادی نقصانات کی صورت میں لڑی، ہم ایسی کوئی جنگ دوبارہ پاکستان میں نہیں لڑیں گے۔
انہوں نے انضمام شدہ اضلاع کے لیے صوبوں کی جانب سے این ایف سی کا 3 فیصد دینےکا اعلان کرتے ہوئے ضم شدہ اضلاع میں جلد بلدیاتی اور صوبائی انتخابات کرانےکا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس اصلاحات کے ساتھ ساتھ لیویز اور خاصہ داروں کے تمام تحفظات دور کیے جائیں گے، لیویز اور خاصہ داروں کی ملازمتوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے انصاف کی جلد فراہمی اور تنازعات کے مشاورت سے حل کے لیے ڈی آر سی سسٹم لانے کا اعلان کیا اور شمالی و جنوبی وزیرستان میں اسپتال کے ساتھ میڈیکل کالج بنانے کا اعلان بھی کیا۔
اس کے علاوہ وزیراعظم کی جانب سے شمالی وزیرستان ڈسٹرکٹ کے لیے یونیورسٹی اور آرمی کیڈٹ کالج بنانے کا اعلان بھی کیا گیا۔
عمران خان نے ضم شدہ اضلاع کے رہائشیوں کے لیے ہیلتھ انشورنس کارڈز دینےکا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کی کمی پوری کرنے کے لیے ٹیلی میڈیکس سسٹم بنایا جائے گا۔
انہوں نے قطر کی جانب سے دی گئی ملازمتوں میں ضم شدہ اضلاع کا بڑا حصہ رکھنے کا اعلان بھی کیا۔
وزیراعظم نے پولیس اور فرینٹیئر کور کی انرولمنٹ اور کم ترقی یافتہ علاقوں کا کوٹا دوگنا کرنے کا اعلان کرنے کے ساتھ شمالی و جنوبی وزیرستان میں موبائل فون سروس بحال کرنے اور کھیلوں کے گراونڈز بنانے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے اضلاع میں مکانات کی تعمیر کے لیے قرض فراہم کیے جائیں گے۔
عمران خان نے لوڈشیڈنگ کے مسئلے کا حل تلاش کرنے اور شناختی کارڈز کی فراہمی کا عمل تیز کرنے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے وزیرستان میں مساجد کو سولر پینلز کی فراہمی کے اعلان کے ساتھ سود سے پاک قرضوں اور کمپیوٹرز کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔
افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان سمیت سرحدوں کے باہر امن کے خواہاں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مل کر افغان امن عمل میں کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دیرپا امن کے لیے افغانستان میں امن ضروری ہے۔